چیف آف سراوان سابق وزیراعلیٰ بلوچستان نواب اسلم خان رئیسانی نے کہا ہے کہ ایک سوچھے سمجھے منصوبے کے تحت شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال کو صوبائی حکومت نے تباہ کرنے کا منصوبہ پر کام شروع کردیا ہے، اس ساری سازش میں ایک سفارشی سابق نگران وزیراعلیٰ کا ہاتھ نظر آرہا ہے، اس ہسپتال کو مستونگ کے عوام کے لئے بہتر صحت کی سہولیات کیلئے محنت سے بنایا ہے نہ کہ حکومتی کھیل کھیلنے کیلئے تعمیر کیا ہے، اس غلط حرکت کو ہم نفرت کی نگاہ سے دیکھتے ہیں ہم، مستونگ کے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس غلط عمل کی مذمت کریں۔ ان خیالات کااظہار نواب اسلم رئیسانی نے اپنے ایک بیان میں کیا۔ انہوں نے کہا کہ شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال مستونگ کو ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت صوبائی حکوت نے تباہ کرنے کے منصوبے پر کام شروع کردیا ہے، جس کو ہم ناپسند کرتے ہیں اور حکومت کو کہتے ہیں یہ عمل بند کرے، ہم نے شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال کو عوام کے بہتر صحت کے سہولت کے لیے محنت سے بنایا ہے نہ کہ حکومتی کھیل کھیلنے کے لیے تعمیر کیا، ہم اس حرکت کو نفرت کے نگاہ سے دیکھتے ہیں۔ شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال بلوچستان کا سب سے اچھا ہسپتال ہے، جسے پرانے اور بہت پرانے قبضہ کر کہ سول ہسپتال کوئٹہ بنانا چاہتے ہیں، ہم مستونگ کے تمام سیاسی جماعتوں سے اپیل کرتے ہیں کہ اس غلط عمل کی مذمت کریں، موجودہ سی ای او کو کس نے تعینات کیا؟ وزیراعلیٰ کے دفتر سے ہم نے دریافت کیا کہ وہاں سے جواب ملا کہ انہوں نے آرڈر نہیں کیے، وزیر صحت سے ہم نے دریافت کیا۔ انہوں نے بھی کہا کہ انہوں نے تعیناتی کے احکامات جاری نہیں کیے، لیکن ہم خاموش رہے، جھوٹ کی بھی حد ہوتی ہے۔ شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال میں پچاس کروڑ کا منصوبہ بنایا ہے جس کے پیسے بھی ریلیز ہوئے ہیں، محکمہ صحت اور بعد میں پی اینڈ ڈی میں فائنل اپروول کے لیے جانا ہے ان کی نظر میں یہ پچاس کروڑ کو برباد کرنا ہے اور پرانوں کا ہاتھ بھی ہے، ہم اس حرکت پر خاموش نہیں بیٹھیں گے۔ شہید نواب غوث بخش رئیسانی میموریل ہسپتال میں انٹیونسیو کیئر یونٹ کے پانچ کروڑ کے لاگت سے تیاری کے آخری مراحل میں ہے، ہماری اطلاع کے مطابق اس سارے سازش میں ایک سفارشی سابق نگران وزیراعلیٰ کا ہاتھ نظر آرہا ہے۔ اگر نہیں ہے وہ تردید کریں ہم معذرت کریں گے۔
Latest on YouTube