نصیر بلوچ
آواران میں بلوچستان عوامی پارٹی “باپ” اپنی اکثریت کھو بیٹھی ہے۔ اور بلدیاتی انتخابات میں طرح طرح کے حربے استعمال کرنے پر اتر آئی ہے۔ جھاو کورک میں عوامی پینل کےنامز امیدوار رمضان نامی شخص جو باپ پارٹی کے سابقہ ضلعی چیئرمین نصیر بزنجو کے مدمقابل کھڑا تھا اس کو ڈرا دھمکا کر زبردستی کاغذ نکلوا دیئے گئے۔ اور کئی دیگر دور دراز علاقوں سے اس نوعیت کے وقعات رونما ہوئے ہیں جن میں چند ایک تو ویڈیو کی شکل میں سوشل میڈیا پر گردش کررہی ہیں۔ ضلعی انظامیہ کا رویہ جانبدارنہ ہے۔ آر او آفیسراں دباو کا شکار ہیں جن کا اعتراف وہ خود کرچکے ہیں۔ یہ اس ملک کی تاریخ کا حصہ ہیں کہ یہاں حکمرانوں نے اپنی عہدوں کا ناجائز فائدہ اٹھاکر ظلم کی داستانیں رقم کی ہیں۔ اور طاقتور حکمران آئین بلا کسی خوف کے روندتے آرہے ہیں۔ جو بھی حکومت میں ہوتا ہے وہ آئین سے بالاتر ہوجاتا ہے ہماری عدلیہ ہر سال عالمی اعداد وشمار میں نیچے جاری ہے یہ سب کیوں ہورہا ہے۔ چونکہ غریب کے لئے آئین بڑی جلدی حرکت میں آجاتی ہے اور حکمران طبقے جیسے دودھ کے دھلے ہوں، اس ملک میں ایسا کوئی حاکمِ وقت نہیں جو آئین شکنی کا مرتکب نہ ہوں۔یہ سلسلہ جاری و ساری ہے ہر کوئی حکومت میں آتے ہی آئین کو توڑنے میں زرابھر نہیں سوچتا۔ ہماری عدلیہ ان کے خلاف سولو موٹو نوٹس کیوں نہیں لیتی؟ اس ملک میں ابھی تک اگر کسی ادارے پر لوگوں کی امیدیں وابسطہ ہیں تو وہ عدلیہ پر ہے۔ آج بھی اگر کہیں ظلم ہوتی ہے تو لوگوں کی پہلی اور آخری امید عدلیہ پر ہی ہوتی ہے کہ وہ انصاف کے تقاضوں پر پورا اترے گی اور انہیں ریلیف فراہم کرے گی۔
جمہوریت کو مستحکم کرنے کے لئے ہر ادارے کو اپنا کردار ادا کرنا چاہئے۔ فرض کریں ایک شخص پوورے نظام کو اپنا غلام بنائے رکھتی ہے۔ لیکن اس کے خلاف کوئی کاروائی نہیں ہوتی ہاں البتہ اسکے مخالف پر انتقامی کارروائیاں ضرور کی جاتی ہیں۔ جب ادارے اپنے فرائض سے غافل ہوجائیں تو ملک بن بدامنی کا شکار ہوجاتی ہے اور سارا نظام درہم برہم ہوجاتا ہے۔ اور پھر بوسیدہ نظام سے انصاف کی توقع کرنا بھی مشکل ہوجاتی ہے۔ آواران ضلعی انتظامیہ اس وقت عبدالقدوس بزنجو کے تابع ہے آر او اور ضلعی انتظامیہ کا رویہ اسی طرح جانبدارانہ رہا تو کیسے توقع کی جاسکتی ہے کہ بلدیاتی انتخابات صاف شفاف ہوںگے؟ جبکہ آر او اپنی مجبوری اور اپنے اوپر دباو کا اعتراف کرچکے ہیں۔ جب سردار شہباز خان نے آر او جھاو سے ریسیونگ لیٹر مانگے تو کافی الجھنے کے بعد انہوں نے لیٹر دیئے اور کہا کہ ہمارے اوپر سے دباو ہے۔ عبدالقدوس بزنجو اپنے منصب کا ناجائز فائدہ اٹھا کر پورے نظام کو معزول کر رکھا ہے۔ الیکشن کمیشن آف پاکستان سے کئی حلقوں کی جانب سے سرکاری مشینری کے بے دریغ استعمال، آر او کی جانبداری، اور ضلعی انتظامیہ کےجانبدارانہ رویے کے خلاف کاروائی کا مطالبہ کیا ہے۔ عوامی پینل کے سینئر رہنما سردار شہباز خان جھاو کورک امیدوار رمضان کا کیس ہائیکورٹ میں دائر کرچکے ہیں۔ شنوائی ہوئی تو عین ممکن ہے اس کورک انتخابات مسترد کئے جائیں اور دوبارہ صاف شفاف انتخابات کے انعقاد کا حکم صادر کیا جائے۔ دونوں صورت کامیابی عوامی پینل کا ہی ہوگا۔