گزشتہ دنوں بلوچستان میں 9 لاپتہ افراد کی سفاکانہ قتل کے خلاف گوادر میں ایک احتجاج ریکارڈ کیا گیا جس کا اہتمام بی ایس او کے سابق چیئرمین اور بی این پی عوامی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکریٹری سعید فیض بلوچ نے کیا۔ جس میں عوامی کے علاوہ بی ایس او ایکس کیڈرز ، موجودہ بی ایس او ، بی این پی ، نیشنل پارٹی اور دیگر سیاسی جماعتوں کے سرگرم ارکان نے حصہ لیا۔
احتجاجی مظاہرہ سے چیئرمین سعید فیض ، گلزار دوست ، نورگھنہ ، ظریف زدگ، عظیم بلوچ ، ظریف دشتی ، عارفہ عبداللہ ، آدم قادر بخش ، مولا بخش مجاہد اور زائد کریم نے خطاب کیا۔
مقررین اور شرکاء نے مطالبہ کیا کہ زیارت واقعہ میں ملوث عناصر کے خلاف اعلی سطحی جوڈیشل تحقیقات کی جائے اور مقررین نے اس سفاکانہ ماورائے عدالت قتل کی شدید الفاظ میں مزمت کی اور اس غیر انسانی عمل کے خلاف جدو جہد جاری رکھنے کا اعادہ کیا۔ اس سلسلے میں 28 جولائی کو لاپتہ افراد کی بازیابی کے لئے گوادر میں احتجاجی کیمپ لگانے کا اعلان کیا گیا جس کا ابتدا بلوچ سیاسی جہدکاروں کے ساتھ مل کر چیئرمین سعید فیض کریںگے۔
مقررین نے جلسے کے دوران بلوچ سیاسی اکابرین و قائدین سے اپیل کی کہ وہ اپنے مظلوم قوم کی خاطر قربانی دے کر اپنے اختلافات ختم کر کے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ھو کر مشترکہ جدو جہد کا آغاز کریں اور اپنا جمہوری کردار ادا کر کے عوام کو مایوسی سے نکال لیں۔