بلوچ اسٹوڈنٹس ایجوکیشنل آرگنائزیشن جامعہ کراچی 8جون بروز بدھ کلیم اللہ نور کو اس کے رہائش گاہ سے جبری طور پر اغواہ نما گرفتاری کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں-
کلیم اللہ نور جامعہ کراچی میں ایم اے فائنل ایئر سوشیالوجی کے اسٹوڈنٹ ہے، کلیم اللہ نور جیسے باصلاحیت ہونہار طالب کی جبری گمشدگی یقیننا سب کے لیے باعث تشویش اور پریشان کن ہے ان کی جبری گمشدگی کی اطلاع کے بعد کلیم کے خاندان سمیت دوست و احباب شدید اذیت کرب و پریشانی میں مبتلاء ہیں اگر اس نے کوئی جرم کیا ہے یا کسی جرم میں ملوث ہے تو پاکستان کے قانون اور آئین کے مطابق اس کو کورٹ میں پیش کیا جائے اور پاکستان کے آئین اور قانون کے دائرے میں رہتے ہوئے کوئی فیصلہ سنایا جائے اس طرح کسی بھی انسان کو جبری طور پر لاپتہ کرنا پاکستان کے آئین اور قانون کے خلاف ہے۔
ہم ہیومن رائٹس کمیشن پاکستان اور انسانی حقوق کے تمام اداروں سمیت سب سے پرزور اپیل کرتے ہیں کہ کلیم اللہ نور کو بازیاب کرانے میں اپنا کردار ادا کرکے ان کی بازیابی کو یقینی بنائیں تاکہ ایک طالب علم اپنی علم کی طلب کو پورا کرسکے اور ملک و قوم کی خدمت کرکے ایک تعلیم یافتہ معاشرے کے قیام میں کردار ادا کرسکے۔