دالبندین:
گذشتہ روز چاغی اور نوکنڈی میں پیش آنے والے واقعات کے خلاف دالبندین اور چاغی میں مکمل طور پر شٹرڈاون ہڑتال۔
ہڑتال کی کال بی این پی نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار چاغی کی جانب سے دی گئی تھی۔ ہڑتال کے سبب دالبندین اور چاغی میں اکثر و بیشتر دکانیں تجارتی مراکز بینک اور مارکیٹیں بند رہیں ۔
چاغی میں گذشتہ روز فورسز کی فائرنگ سے 9 افراد زخمی ہوئے تھے۔دو روز قبل نوکنڈی میں سیکورٹی فورسز کے گیٹ پر پتھراو کے دوران فائرنگ سے بھی 8 افراد شدید زخمی ہوگئے تھے ضلع چاغی میں کشیدگی اس وقت شروع ہوئی جب چند روز قبل پاک افغان سرحد کے قریب فورسز کی فائرنگ سے زمباد گاڑی کے ڈرائیور حمید اللہ بلوچ گولی لگنے سے جاں بحق ہوئے تھے تب سے نوکنڈی اور چاغی میں حالات خراب ہوئے تھے۔
ایف سی کیمپ چاغی کے سامنے زخمی ہونے والے افراد کے ورثاء نے احتجاجی دھرنا بھی دیا۔
دالبندین میں قوم پرست جماعتوں کی جانب سے مظاہرہ منعقد کیا گیا۔مظاہرین نے فورسز کی فائرنگ سے جاں بحق ہونے والے ڈرائیور حمیداللہ بلوچ سمیت دیگر زخمی افراد کو انصاف دلانے کا مطالبہ کردیا ہے قوم پرست جماعتوں کے اراکین نے کہا کہ صوبائی حکومت بشمول ضلعی انتظامیہ کی غفلت اور لاپرواہی جبکہ سیکورٹی فورسز کی ناروا سلوک کی وجہ سے چاغی جیسے پرامن علاقے میں امن وامان کی صورتحال خراب ہوتی جارہی ہے نہتے لوگوں پر فائرنگ کرنا روزگار کے مواقع ختم کرنا کہاں کا انصاف ہے۔
انہوں نے حالیہ واقعات کی جوڈیشل انکوائری کا مطالبہ کردیا جاں بحق اور زخمی افراد کی مالی معاونت اور فائرنگ کرنے والے اہلکاروں کے خلاف قانونی کارروائی کا مطالبہ کردیا ہے۔