جمال بلوچ گزشتہ روز اپنے آبائی گاؤں گندہ چاہی ، کولواہ آواران سے جبری گمشدگی کا شکار بنے ۔
وہ ایک اسکول ٹیچر ہیں اور کچھ سال پہلے تربت یونیورسٹی سے معاشیات میں ایم اے کیا تھا۔
اور دوسری جانب اطلاعات ہیں کہ اسی ہفتے بلوچستان میں کم از کم 20سے زائد افراد فورسسز کے ہاتھوں لاپتہ ہوئے ہیں۔