سینئر سیاستدان سابق سینیٹر نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا ہے کہ اقتدار میں بیٹھے غیر نمائندہ لوگوں کے پاس بلوچستان کے معاملات کے حل کی نہ تو صلاحیت ہے نہ اختیار ہے،بلوچستان حکومت تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے فزیو تھراپسٹ سے بامقصد اور سنجیدہ مذاکرات کرکے مسئلہ حل کرے۔
یہ بات انہوں نے جمعرات کو بلوچستان فزیو تھراپی ایسوسی ایشن کے مطالبات کی عدم منظوری کے خلاف کوئٹہ پریس کلب کے سامنے قائم احتجاجی کیمپ میں گزشتہ چار روز سے تادم مرگ بھوک ہڑتال پر بیٹھے فزیو تھراپسٹ سے یکجہتی کے موقع پر صحافیوں سے بات چیت کرتے ہوئے کہی۔
نوابزادہ حاجی میر لشکری خان رئیسانی نے کہا کہ بلوچستان حکومت فزیوتھراپسٹ کے ساتھ کیے وعدے کو پورا کرے، حکومت اور اس کے پس پردہ اتحادیوں نے فریو تھراپسٹ سے مذاکرات کرکے ان کے مطالبات منظور اور مسائل حل کرنے کا وعدہ کیا اور پھر بلوچستان کی روایات کے برعکس احتجاج کرنے والے فزیوتھراپسٹ طلباء و طالبات کو تشدد کا نشانہ بنایا گیا، بلوچستان حکومت نے جس اندازسے بلوچستان کے بچوں اور بچیوں پر تشدد کرکے انہیں جیلوں میں ڈلاوہ قابل مذمت ہے۔
انہوں نے مطالبہ کیا کہ بلوچستان حکومت کا ہر معاملہ میں ساتھ دینے والی اپوزیشن کو چاہیے جنہوں نے احتجاج کرنے والے فزیو تھراپسٹ کو مطالبات کی منظوری کا نوٹیفکیشن جاری کرنے کی یقین دہانی کرائی تھی وہ فزیو تھراپسٹ سے کیے اپنے وعدہ پورے کر ے۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ جہاں عوام کے نمائندے اقتدار میں نہیں ہوتے وہاں لوگ اپنے جائز مسائل کے حل کیلئے احتجاج کا راستہ اپناتے ہیں تاکہ اقتدار میں بیٹھے غیر نمائندہ لوگ احتجاج ختم کرانے کیلئے ان کے مسائل حل کریں بلوچستان میں احتجاج اس لیے بھی کیا جاتا ہے کیوں کہ یہاں بڑے پیمانے پر سلیکٹڈ لوگ اقتدار میں بیٹھے ہیں ان کے پاس بلوچستان کے مساحل حل کرنے کی نہ تو صلاحیت ہے نہ اختیار ہے اس لیے لوگ سراپا احتجاج ہیں۔
ایک سوال پر انہوں نے کہا کہ پورا پاکستان جی ٹی روڈ کی سیاست کی وجہ سے ایک بہت بڑے معاشی، انتظامی اور سیاسی بحران کے ساتھ اخلاقی بحران کا شکار ہے، ویڈیوز کے ذریعے سیاسی لوگوں کی تذلیل کی جارہی ہے جو سیاسی عمل کی گراوٹ کی نشانی ہے، سیاسی اور سفید ریش لوگوں کو بے عزت کرنے کیلئے غیر مہذب اور ناشائستہ اقدامات کئے جارہے ہیں اس عمل کو اب رکنا چاہیے اور اس کو عام سیاسی کارکن روک سکتا ہے۔
قبل ازیں بلوچستان فزیو تھراپی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں نے نوابزدہ لشکری رئیسانی کی کیمپ آمد پر ان کا شکریہ اداکرتے ہوئے ان کو اپنے مطالبات سے آگاہ کیا۔