بی این پی عوامی کے مرکزی ہیومن رائٹس سیکریٹری ایڈوکیٹ سعید فیض نے ھوشاب میں سی ٹی ڈی کی فضل بلوچ کے گھر پر مبینہ ریڈ ، چادر چار دیواری کی پامالی ، بلوچ روایات کی عدم پاسداری اور بلوچ خاتون نور جان بلوچ کی مبینہ گرفتاری کی شدید الفاظ میں مزمت کرتے ھوئے اس گھناونے قدم کو غیر انسانی و غیر اخلاقی فعل سے تعبیر کیا ھے۔
انہوں نے کہا کہ محترمہ نور جان کی گرفتاری ریاستی اداروں کی بوکھلاہٹ کا ثبوت ھے ، یہاں انصاف کا فقدان ھے اور مظالم کی بڑھتی ھوئی خبر هر بلوچ کو سوچنے پر مجبور کر رہی ھے۔
انہوں نے کہا کہ ایک عورت کو گھر سے اٹھا کر لے جانا خطرناک عمل اور بے ہودگی کے سوا کچھ نہیں ، ایسا کرنے سے بلوچستان کے طول و ارض میں پھیلی ھوئی بے چینی و اضطراب کو مزید پنپنے کا جواز ملے گا۔
سعید فیض نے اپنے بیان میں بلوچ قیادت اور سیاسی زعما سے اپیل کی کہ اس نوعیت کے واقعات کی بھر پور مخالفت کریں اور اپنی خاموشی توڑ دیں، بلوچستان میں سیاسی گرفتاریاں عروج پر ہیں اور مسنگ پرسنز کی ان گنت تعداد ھے ، کئی لوگ برسوں سے کھال کھوٹڑیوں میں پڑے ھیں، یه ایک تاریخی جبر مسلسل ھے جس کی جتنی بھی مخالفت کی جائے کم ھے۔
انہوں نے کہا کہ بقول ایک مفکر که معاشرے کے بدترین لوگ وہ ھیں جو کمزور کی غلطی پر شور مچاتے ھیں ، طاقتور کی غلطی پر مجرمانہ خاموشی اختیار کرتے ھیں۔
- CAP to hold a side event on Balochistan at the United Nations - March 14, 2023
- ولی کاکڑ! تمہیں ضرور یاد ہوگا، گورنر تعینات ہونے پر ولی کاکڑ کو بلوچ رہنماء جاوید مینگل کا پیغام - March 6, 2023
- زمینداروں نے بجلی کی بندش کیخلاف بلوچستان میں شاہراہیں بند کردیں، لوڈشیڈنگ ختم کرنے کا مطالبہ - March 2, 2023