خضدار کے علاقے نوغے سے تعلق رکھنے والی سائرہ بلوچ نے کہا ہے کہ میرے دو کزنز منان ولد محمد موسیٰ اور سرفراز ولد نیاز احمد کو گزشتہ دنوں خضدار کے علاقہ فیروز آباد سے اس وقت لاپتہ کیا گیا ہے۔
جب وہ نال میں ایک فٹ بال میچ کھیلنے کے بعد خضدار آ رہے تھے،قبل ازیں میرے بھائیوں محمد آصف اور رشید احمد کو بھی مبینہ طور پر لاپتہ کر دیا گیا ہے،منان اور سرفراز کی گمشدگی کی رپورٹ ہم نے خضدار کے مقامی تھانے میں درج کروا دی اب دس دن گزرنے کے بعد ان پر جھوٹے الزامات لگا کر سی ٹی ڈی کے ذریعے ان کی گرفتاری ظاہر کی گئی ہے انہیں رہا کیا جائے۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے خضدار پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
اس موقع پر منان کی والدہ اور سرفراز کی دادی خاندان کے دیگر خواتین بھی موجود تھیں سائرہ بلوچ نے کہا کہ چار سال قبل مبینہ طور پر میرے بھائی محمد آصف اور کزن رشید بلوچ کو زنگی ناوڑ کے ایریا سے اغواء کر کے لاپتہ کیا گیا تھا ہم اس غم میں نڈھال تھے کہ اب خضدار کے علاقہ فیروز آباد سے میرے دوسرے دو کزنز منان ولد محمد موسی اور سرفراز ولد نیاز احمد کو مبینہ طور پر لاپتہ کیا گیا ہم نے ان دونوں کی گمشدگی کی اطلاعی رپورٹ خضدار پولیس تھانے میں درج کروادی دس دن گزرنے کے بعد دونوں کی گرفتاری سی ٹی ڈی کے ذریعے ظاہر کر کے ان پر بے بنیاد اور جھوٹے الزامات عائد کی گئی ہیں ہم ان الزامات کو یکسر مسترد کرتے ہوئے یہ کہنا چاہتے ہیں۔
کہ منان بلوچ اور سرفراز بلوچ کسی بھی قسم کے غیر قانونی غیر آئینی اقدام میں ملوث نہیں ہیں انہیں ناجائز گرفتار کر کے مقدمہ میں پھنسایا جا رہا ہے انہوں نے مطالبہ کیا کہ میرے بھائی آصف بلوچ کزن رشید بلوچ کو منظرعام پر لایا جائے اور فیروز آباد کے مقام سے گرفتار کئے گئے میرے دوسرے کزنز منان اور سرفراز پر درج ناجائز مقدمہ کا خاتمہ کر کے انہیں رہا کیا جائے۔