جامعہ تربت کے ایل ایل بی پانچ سالہ پروگرام کے پہلے بیچ کے گریجویٹس کو تمام قانونی تقاضوں کو پوراکرنے کے بعد بلوچستان بار کونسل کی جانب سے ماتحت عدالتوں میں باقاعدہ قانون کی پریکٹس شروع کرنے کے لیے لائسنس سے نوازاگیا۔
ان گریجویٹس نے گزشتہ دن بلوچستان ہائی کورٹ میں منعقدہ انرولمنٹ انٹرویو کے دورران شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے قانوں کے شعبے میں اپنی پہچان بناکرایک باوقار پیشہ ورانہ کیریئرکاآغازکیا۔
اس موقع پر تربت سے تعلق رکھنے والے ابھرتے ہوئے ان نئے لائرزنے قانون کے بارے میں اپنے گہری معلومات، تعمیری سوچ اورعلمی صلاحیتوں سے انٹرویو پینل کوبے حد متاثرکیا۔
اس سے قبل جامعہ تربت کے ان گریجویٹس نے جنرل اپٹیٹیوڈ ٹیسٹ میں بھی پاکستان بھر میں غیر معمولی کارکردگی کامظاہرہ کیاتھا، جنرل اپٹیٹیوڈ ٹیسٹ اورانرولمنٹ انٹریومیں نمایاں کارکردگی کا مظاہرہ کرنا اس بات کی عکاس ہے کہ جامعہ تربت کے گریجویٹس مختلف علمی صلاحیتوں سمیت گہری تجزیاتی مہارت اور منطقی استدلال جیسی صلاحیتوں کے مالک ہیں۔
اس موقع پر بلوچستان ہائی کورٹ کے سینئرجج جناب جسٹس محمدہاشم خان کاکڑ اورقانون کے ماہرین نے جامعہ تربت کیفیکلٹی آف لیگل ایجوکیشن سے فارغ التحصیل طلبا کی محنت اورتعلیم دوستی کو بے حدسراہا۔
جسٹس ہاشم خان کاکڑکاکہناتھا کہ نئے لائرز مستقبل میں قانون کی پیشہ ورانہ کیریئرمیں بہترین کارکردگی کا مظاہرہ کریں گے۔
ان نئے لائرز کی حوصلہ افزائی کرتے ہوئے جسٹس ہاشم خان کاکڑ نے امیدظاہرکی کہ ماتحت عدالتوں کے تجربہ کارجج صاحبان اورقانونی ماہرین کی رہنمائی میں وہ اپنے قانون کی عملی تجربات میں اضافہ کریں گے۔
انہوں نے کہا کہ جامعہ تربت کی بھرتے ہوئے لا پریکٹیشنرزکا یہ سنگ میل آنے والے قانون کے طالب علموں کے لئے نہ صرف مشعل راہ ثابت ہوگابلکہ یونیورسٹی آف تربت کولیگل ایجوکیشن کا ایک شہرت یافتہ مرکزبنانے میں اہم کرداراداکریگا۔
یونیورسٹی آف تربت کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹر جان محمد، فیکلٹی آف لیگل ایجوکیشن کے ڈین پروفیسر ڈاکٹر گل حسن اور لا ڈیپارٹمنٹ کے چیئرمین محمود امیر نے بھی وکالت کے شعبے میں اپنے پیشہ ورانہ زندگی کاآغازکرنے والے جامعہ تربت کے ان لا گریجویٹس کو دل کی گہرائیوں سے مبارکباد پیش کرتے ہوئے ان کی کامیابی کے لئے نیک خواہشات کا اظہارکیا۔
وائس چانسلر نے ان پر زور دیا کہ وہ پیشہ ورانہ کیریئرمیں اعلی اخلاقی معیار کوبرقراررکھنے اورقانونی نظام میں مثبت تبدیلی لانے کے لیے اپنی کوششیں جاری رکھیں۔
پروفیسرڈاکٹر جان محمد نے اس کامیابی کو یونیورسٹی میں اعلی معیار کی تعلیم اور فیکلٹی ممبران کی ان تھک کوششوں کا ثبوت قراردیا جوطلبہ وطالبات کی کامبیابی کے لئے ہمہ وقت ان کی راہنمائی میں مصروف عمل رہتے ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.