تربت:
بلوچستان نیشنل پارٹی کی مرکزی کال پر وڈھ کی کشیدہ صورتحال کے خلاف اتوار کے روز بلوچستان کے دیگر شہروں کی طرح تربت میں تربت پریس کلب کے سامنےاحتجاجی مظاہرہ کیاگیا۔ جس میں پارٹی رہنماؤں کے ساتھ کارکنوں نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے سے بی این پی کے سینٹرل ایگزیکٹیوکمیٹی کے رکن حمل بلوچ،سیدجان گچکی،نصیرگچکی ودیگر نے خطاب کرتے ہوئے کہاہےکہ وڈھ میں جاری کشیدگی ظالم اور مظلوم کی لڑائی ہے۔
انہوں نے پارٹی قائد سردار اختر مینگل کے خلاف مورچہ زن مسلح قبائل کی شدید مذمت کرتے ہوئے ریاست سے مطالبہ کیا کہ ان مسلح جتھوں کو لگام ڈالا جائے۔
انہوں نے کہا ہے کہ بی این پی کو بلوچ قومی جدوجہد کی سزا دی جارہی ہے لیکن پارٹی قومی جدوجہد سے ایک انچ پیچھے نہیں ہٹے گی۔ صوبائی حکومت و بلوچستان کے سیاسی قومی جماعتیں مسلے کے حل کیلئے سامنے آئیں وڈھ کا مسئلہ خالصتا سیاسی ہے اسے وہ لوگ قبائلی رنگ دے رہے جو نہیں چاہتے بلوچستان امن کا گہوارا بنے۔
انہوں نے کہا کہ سردار اختر مینگل بلوچ قوم کی امید ہیں مقتدر حلقے بلوچستان میں جاری سیاسی اکابرین نواب اکبر بگٹی و دیگر کے ساتھ پیش آنے والے سانحہ سے سبق سیکھیں۔ بلوچستان کے سیاسی معاملات میں مداخلت نیک شگون ثابت نہیں ہوگی۔
انہوں نے کہا کہ وڈھ میں ڈیتھ اسکواڈ کی سرپرستی بند کیا جائے اور بلوچستان کو مذید کشت وخون کی طرف دھکیلنے سے گریزکیاجائے۔ انہوں نے کہا کہ ہم اس ملک کے ماننے والے ہیں جمہوریت آئین اور قانون پر یقین رکھتے ہیں اس ملک کے آئین و قانون جمہوری فریم ورک میں رہتے ہوئے بی این پی سیاسی جدوجہد کررہی ہے اور اپنے حقوق کی خاطر جدوجہد کرتے رہیں گے۔
علاوہ ازیں بی این پی کے مرکزی سیکرٹریٹ کوئٹہ کے علاوہ کوہلو،مستونگ، سوراب، پنجگور، حب، ڈیرہ اللّٰہ یار، نوشکی اور دیگر علاقوں میں بھی احتجاجی مظاہرے کئے گئے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.