:تربت
اسلام آبادمیں بلوچ طلباکے پُرامن احتجاج پرپولیس کی تشدداوربلوچ طلباکوزخمی کرنے کے خلاف اتوارکے روزبلوچستان نیشنل پارٹی کی جانب سے تربت پریس کلب کے سامنے احتجاجی مظاہرہ کیاگیا ۔
مظاہرین سے بی این پی مینگل کے مرکزی جوائنٹ سیکریٹری باہڑجمیل دشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ اسٹیبلشمنٹ کی سیاسی مداخلت کی تاریخ بڑی لمبی ہے،ریاستی خفیہ ادارے کھلے عام بلوچ فرزندوں کو اٹھاتے ہیں،47سے لیکر2022تک اسٹیبلشمنٹ سیاست میں مکمل طورپرملوث ہے اوراس مداخلت کے نتائج آج سب کے سامنے ہیں،لہٰذااب عوام کوآزادی دیجائے کہ وہ اپنے نمائندوں کاانتخاب خودعمل میں لائیں،جودرخت ثمرنہیں دیتااسے کاٹ دیاجاتاہے،اور صحافی ہماری آوازکوآزادانہ نشرکریں۔
مظاہرہ سے بی این پی کیچ کے صدرجمیل احمددشتی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ پہلے ہمارے نوجوانوں کواغواکرکے لاپتہ کیاجاتاتھالیکن اب انہیں دن دہاڑے دارالخلافہ اسلام کی سڑکوں پرتشددکرکے ان کے سرپھوڑے جارہے ہیں بلوچوں کے لخت جگروں پرجان لیواتشددکیاجارہاہے اسے ہرگزبرداشت نہیں کئاجائیگا۔
انہوں نے کہاکہ سپہ سالارتربت میں عوامی جرگہ کس حیثیت میں بلاتے اوراس سے خطاب کرتے یہ اس کی مینڈیٹ نہیں،وہ عوامی نمائندے نہیں۔
مظاہرین سے مرکزی رہنماڈاکٹرعبدالغفوربلوچ،بی این پی کیچ کے جنرل سیکرٹری نصیرگچکی،حمل بلوچ،بی ایس اومینگل کے مرکزی کمیٹی کے رکن کریم شمبے نے خطاب کیا۔
واضح رہے اسلام آبادمیں بلوچ طلبااپنے ساتھی طالب علم اورخضدارکے رہائشی فزکس میں ایم فل کے اسکالرحفیظ بلوچ کے لئے احتجاج کررہے ہیں جنہیں گزشتہ ماہ خضدارمیں ایک نجی تعلیمی ادارے سے نامعلوم مسلح نے اغواکیاتھاجوچھٹیوں میں اپنے علاقے آکربچوں کومفت پڑھاتے تھے۔
[su_youtube url=”https://youtu.be/3dIb7D8qgAw”]
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.