نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلیٰ بلوچستان ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاہے کہ خواتین کسی بھی تحریک میں ہراول دستہ کا کردار اداکرسکتی ہیں، بلوچ قومی جدوجہد میں بلوچ خواتین کو اپنا کرداربھرپور اندازمیں نبھانی ہوگی تاکہ غیرسیاسی عناصر کا راستہ روکا جاسکے، یہ اعزاز نیشنل پارٹی کو حاصل ہے کہ وہ خواتین کو تعلیمی میدان کے ساتھ ساتھ سیاسی میدان میں بھی متحرک کررہی ہے، خواتین کی آج کا یہ اجتماع ایک نئی تاریخ کی بنیاد ثابت ہوگی ان خیالات کااظہار انہوں نے تربت میں نیشنل پارٹی اوربی ایس اوپجارکے زیراہتمام عالمی یوم خواتین کی مناسبت سے منعقدہ خواتین کے ایک بڑے اجتماع سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔
ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ نے کہاکہ آج کیچ میں خواتین کی اتنی بڑی اجتماع سماج میں مثبت تبدیلی کا پیش خیمہ ہے پہلے کہاجاتاتھاکہ بلوچ پسماندہ اور جاہل قوم ہے مگر آج ہماری بہنوں اوربیٹیوں نے یہ ثابت کردیاہے کہ بلوچ خواتین کسی بھی میدان میں پیچھے نہیں ہیں، خواتین ہی کسی بھی تحریک میں ہراول دستہ کا کردار اداکرسکتی ہیں، دنیا میں جتنی بھی انقلاب آئے ہیں ان میں خواتین کاایک ناقابل فراموش کردار رہی ہے، خواتین کے اس اجتماع اور ان کے جذبے کو دیکھ کر یہ کہاجاسکتاہے کہ اب نہ بلوچ کو کوئی غلام بناسکتاہے اورنہ ہی بلوچ کے قومی وسائل کولوٹ سکتاہے۔
انہوں نے کہاکہ نیشنل پارٹی کابنیادی مقصد بلوچ کو ایک قوم کے طورپر منظم کرنا ہے، بلوچ کا ہربچہ پڑھالکھا ہو، بلوچ کو پسماندگی سے نکال کر ایک بہترمستقبل کی راہ پرگامزن کرنا ہے، بلوچ ایک خوش حال خطہ کی مالک ہوتے ہوئے بدحال زندگی بسرکرنے پرمجبورہے۔
انہوں نے کہاکہ1993ء میں نیشنل پارٹی جب حکومت کاحصہ بنی تونیشنل پارٹی نے خواتین کی تعلیم کے فروغ کیلئے جو اقدامات اٹھائے تھے اس وقت سیاسی مخالفین کی جانب سے تنقید کے تندوتیز نشتر چلائے گئے مگر آج اس کے ثمرات بلوچ معاشرے پر نہایت مثبت پڑ رہے ہیں نیشنل پارٹی نے ہمیشہ تعلیم کو ترجیح دی ہے آج اپنے گھر کے قریب اعلیٰ تعلیم کے مواقع کی دستیابی نیشنل پارٹی کی ہی مرہون منت ہے، یونیورسٹی آف تربت اور میڈیکل کالج سمیت دیگر اعلیٰ تعلیمی ادارے نیشنل پارٹی اور آپ کے ووٹوں کی بدولت ممکن ہوئے ہیں، یہ نیشنل پارٹی ہی کی بدولت ہے کہ آج کیچ پاکستان میں شرح تعلیم کے لحاظ سے 8ویں نمبرپر ہے۔
انہوں نے اس امرپر افسوس کااظہارکیا کہ ہم نے اپنے دورمیں تعلیمی اداروں کوجوبسیں فراہم کی تھیں سلیکٹڈ نمائندوں کے دورمیں آج وہ بسیں ٹائر نہ ہونے کی وجہ سے کھڑی ہیں، کیچ کے 5ایم پی اے جو سب وزیر ہیں مگر 4سال گزرنے کے بعد ان کے اربوں روپے کے فنڈزکہاں خرچ ہوئے، کوئی حساب نہیں دے سکتا، زمین پر کوئی کام نظرنہیں آتا، ہسپتال میں ایک سرنج بھی دستیاب نہیں، مسلط کردہ نمائندوں کو عوام سے کوئی سروکارنہیں، انہوں نے کہاکہ اپنے بچوں کو پڑھائیں انہیں معیاری اورکوالٹی ایجوکیشن دلائیں انہیں جدید دور کے چیلنجز کیلئے تیارکریں، خواتین سیاسی میدان میں اورالیکشن میں ٹھپہ ماری کا راستہ روکنے کیلئے خواتین بھی اپنا کردارنبھائیں، نیشنل پارٹی ایک قومی سیاسی پارٹی ہے جو قوم کادکھ درد محسوس کرتی ہے اگر آئندہ الیکشن میں پارٹی کو اچھی پوزیشن ملی تو اس سے بھی بہتر کارکردگی کامظاہرہ کرے گی،نیشنل پارٹی عوام کے پیسوں کی لوٹ مار کو حرام سمجھتی ہے۔
خواتین کی اجتماع سے نیشنل پارٹی کے مرکزی رہنما سینیٹر کہدہ اکرم دشتی، ضلعی صدرمشکور انوربلوچ، خواتین سیکرٹری شاری ابوالحسن، بی ایس اوپجارکے مرکزی سنیئروائس چیئرمین بوہیر صالح، فضل کریم، زینب یاسین، روزل بی بی ، نفیسہ نصیر سمیت خواتین ورکروں نے بھی خطاب کیا۔
دوسری جانب نیشنل پارٹی اور بی ایس او پجار کے زیر اہتمام خواتین کے عالمی دن کے موقع پر کوئٹہ پریس کلب میں پروقار تقریب کا انعقاد کیا گیا,تقریب میں خواتین کی بڑی تعداد نے شرکت کی۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیر نائب میر کبیر احمد محمد شہی صوبائی صدر رحمت صالح بلوچ مرکزی خواتین سیکرٹری یاسمین لہڑی صوبائی جنرل سیکرٹری خیر بخش بلوچ چیرمین بی ایس او پجار زبیر بلوچ صوبائی خواتین سیکرٹری کلثوم نیاز بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ انسانیت کا درجہ عظیم ہے اور اس عظمت میں خواتین کا برابر کردار و مقام ہے۔
اگر کوئی سماج خواتین کو انسانیت کے مقام سے نیچے پرکھتا اور دیکھتا ہے تو وہ سماج روایتی بوسیدہ اور پسماندہ گردشوں میں جھکڑا ہوا ہے۔خواتین کائنات کا ددرخشان اور روشن ستارہ ہے۔نیشنل پارٹی خواتین کو بااختیار اور اعلیٰ مقام کو فراہم کرنے کی جدوجہد میں اولین کرادار ادا کررہا ہے۔
تقریب سے نیشنل پارٹی کے سابق صوبائی صدر میر عبدالخالق بلوچ،مرکزی ریسرچ اینڈ ایڈوکیسی سیکرٹری آغا گل،صوبائی محتسب خواتین صابرہ اسلام،پروفیسر فائز میر یو این وومن کے عائشہ ودود،نیشنل پارٹی کے رہنماء صدیق کیھتران،ضلعی جنرل سیکرٹری ریاض زہری،ضلعی خواتین سیکرٹری قلات مائرہ ستار نورینہ بلوچ حمیدا فدا سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔
اسٹیج سیکرٹری کے فرائض بی ایس اوپجار کے رہنماء ڈاکٹر ثمرین بلوچ جبکہ معروف شاعرہ صدف غوری نے اپنے اشعار اور سمیہ حیات نے نظم سے حاضرین کو لطف اندوز کیا۔
تقریب سے نیشنل پارٹی کے مرکزی سنئیر نائب صدر میر کبیر احمد محمد شہی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ملک میں جب بھی یوم خواتین کا دن آتا ہے اس کو متنازعہ بنانے میں ریاستی عناصر بھی برسرپیکار رہتے ہیں۔ریاست کو شہریوں کی تحفظ اور حقوق فراہم کرنا ہوتا ہے لیکن یہاں ریاست شہریوں کو حقوق غصب کرنے مصروف عمل رہتا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی عورت کو زچگی کے دوران سنگین مشکلات ہے،صحت کی سہولت نہیں ہے،میلوں دور پانی بھرنی جاتی ہے،بلوچستان میں خواتین ہر لمحہ تذبذب میں رہتی ہے کہ اس کا بچہ گھر واپس پہنچ بھی پائے گا یہاں اس کو ماورائے آئین و قانون گرفتار کیا جائے گا۔
نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر رحمت صالح بلوچ نے کامیاب تقریب کے انعقاد پر خواتین ونگ اور پارٹی تنظیم کو مبارکباد دیتے ہوئے کہا کہ یوم خواتین منانے کا مقصد یہ ہے کہ خواتین کی سیاسی معاشی سماجی حقوق اور مقام کو ممکن بنانا اور ان کو درپیش چیلنجوں کو اجاگر کرنا ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان میں بی بی بانڑی سمیت دیگر نے سماج میں موجودہ طبقاتی رویوں اور تقسیم کے خلاف بھرپور جدوجہد کی لیکن افسوس کہ آج بھی ہمارے نصاب میں بلوچستان کے نامور رہنماؤں اور مثبت کرداروں کا زکر نہیں۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کی خواتین پسماندہ نہیں بلکہ ان میں شعوری بلندیوں کی سطح بہت اونچا ہے۔جب کیچ میں برمش،کلثوم بلوچ اور حیات بلوچ کا واقعہ ہوا تو بلوچستان بھر میں خواتین نے موبلائزیشن کی اعلی مثال قائم کیا۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی خواتین کے سیاسی سماجی معاشی شعبوں میں شمولیت کو ممکن بنانے کےلیے ہرممکن جدوجہد کررہی ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے مرکزی خواتین سیکرٹری یاسمین لہڑی نے کہا کہ جہاں کا رنگ خواتین کی بدولت ہے خواتین سماج میں دھنگ کی ماند خوبصورت ہے،لیکن اس خوبصورتی کو سماج کی پسماندہ سوچ نے اندھیرے میں رکھا ہے۔
انہوں نے کہا کہ نیشنل پارٹی کو یہ اعزاز حاصل ہے کہ اس نے بلوچستان میں خواتین کو سیاسی عمل کا حصہ بنایا۔اج بھی نیشنل پارٹی خواتین کے حوالے سے سب سے بڑی و منظم جماعت ہے۔تقریب سے خطاب کرتے ہوئے خیر بخش بلوچ نے کہا کہ خواتین کی حیثیت و اہمیت سے انکاری عناصر درحقیقت جہالت کے اندھیرے سے نکلے نہیں آج کی جدید دور میں بھی وہ پسماندگی سے دوچار ہے،نیشنل پارٹی نے خواتین کو یکساں اور برابری کا مقام دلانے کے علم کو بلند رکھا ہے۔
تقریب سے خطاب کرتے ہوئے نیشنل پارٹی کے صوبائی خواتین سیکرٹری کلثوم نیاز بلوچ نے کہا کہ 8 مارچ کو عالمی خواتین ڈے منانے کا مقصد خواتین کی مشکلات و مسائل کو اجاگر کرنے اور ان کی علمی ادبی تحقیقی اور تخلیقی صلاحیتوں اور ان کی بحثیت خاندان زمہ داریوں کو اجاگر کرنا ہے۔انہوں نے کہا کہ تاریخ نیشنل پارٹی کی خواتین کے حوالے سے شعوری علم و عمل اور جدوجہد کو رقم کرنے میں کھبی ہچکچاہٹ محسوس نہیں کریگی۔اورنیشنل پارٹی کو نمایاں اور سرخ رنگ سے رقم کریگی۔