تربت:
وومن پولیس تھانہ تربت کے ایس ایچ او میسرہ بلوچ نے کہا ہے کہ وومن پولیس اسٹیشن تربت یہاں ان خواتین کی داد رسی کا سب سے موثر ذریعہ بنے گا جو بعض وجوہات کی بنا پر پولیس کے پاس جانے سے کتراتے ہیں، وومن تھانہ میں تمام روایتی طریقہ کار ترک کرکے اسے ایک تربیتی مرکز بھی بنائیں گے جہاں خواتین کی کونسلنگ کی جائے گی اور ان کو تحفظ کا احساس بھی دیا جائے گا۔
تربت میں بلوچستان کی دوسری وومن پولیس اسٹیشن کا قیام 12 فروری کو لایا گیا اور میسرہ بلوچ پہلی ایس ایچ او تعینات ہوئیں، میسرہ بلوچ وومن پولیس اسٹیشن کے بارے میں پر امید ہیں کہ یہاں خواتین اپنے مسائل کے لیے دستک دینے آئیں گی۔
میسرہ بلوچ کا کہنا ہے کہ وہ بہت جلد گرلز اسکولوں میں خواتین کے لیے ایک مہم کا آغاز کرنے جارہے ہیں جہاں عورتوں کو ہراسمننٹ اور ڈومیسٹک کیسز کے بارے میں آگاہی دی جائے گی اس کے ساتھ ہم نے ایک ٹول فری نمبر لانچ کرنے کا پروگرام بنایا ہے جس کے زریعے عورتوں کو یہ موقع فراہم کریں گے کہ وہ گھر بیٹھے اپنے مسائل سے ہمیں آگاہ کریں۔
میڈیا سے گفتگو میں انہوں نے کہاکہ بلوچستان میں دوسری وومن پولیس اسٹیشن کا قیام اس علاقے کی ضرورت کو پیش نظر رکھ کر کیا گیا، ضلع کیچ میں کافی عرصے سے حساس مسائل پیش آرہے تھے جس کی وجہ سے سنیئر نے کوئٹہ کے بعد تربت میں وومن پولیس اسٹیشن قائم کی۔
انہوں نے کہاکہ تھانہ میں جدید ترین ٹیکنالوجی کی مدد سے ریکارڈ بنایا جاتا ہے یہ ایک مثبت پیش رفت ہے اس سے ریکارڈ بنانے اور لینے میں بہت آسانی رہے گی۔
انہوں نے کہاکہ فی الحال وومن پولیس اسٹیشن ضلع کے شہری ایریا میں کام کررہی ہے تاہم جب بھی بی ایریا میں ہمارے پاس کوئی کیس آئے تو ہم اس دائرہ اختیار کے تحت ڈیل کرنے کی کوشش ضرور کریں گے۔
وومن ایس ایچ او کے مطابق اس اسٹیشن میں عورتوں کو درپیش ہر کیس سنا جائے گا علاقے میں ہراسمنٹ، گھریلو جھگڑے، ریپ کیس یا ڈرگ جو اب کامن ہے سے متعلق کیسز پر کاروائی کے لیے ہمارے پاس 47 کانسٹیبل ہیں جو مستعد اور متحرک ہیں۔
انہوں نے کہاکہ یہاں بعض اوقات معمولی نوعیت کے گھریلو جھگڑے کے کیسز آتے ہیں جن پر ایف آئی آر نہیں بن سکتی ہم ایسے عورتوں کی کونسلنگ کرتی ہیں ایسے کئی کیسز آئے جن میں عورتوں کو مطمئن کرکے بھیجا۔
انہوں نے کہاکہ دو مہینوں کے دوران علاقے میں ہمیں بہت زیادہ مثبت رسپانس ملا ہے ڈسٹرکٹ پولیس آفیسر نے ہمارے ساتھ بہت زیادہ تعاون کیا ان کی مدد سے ہمیں کافی حوصلہ ملا اور آگے بڑھنے کی راہیں کھلی ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.