آل پارٹیز کیچ کی کاؤنٹر ٹیررازم ڈیپارٹ منٹ کی زیرحراست خاتون خانہ نور جان کی رہائی کے لئے ہوشاپ میں سی پیک شاہراہ پر دھرنا پر بیٹھے خواتین و لوگوں سے ملاقات کے بعد تربت پریس کلب میں ہنگامی پریس کانفرنس، نورجان کے خلاف جھوٹے مقدمے کو فوری طور ختم کرنے اور ایف آئی آر واپس لینے کا مطالبہ-
پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے بی این پی مینگل کیچ کے صدر میجر جمیل احمد دشتی نے کہا کہ اسے سانحہ ہوشاپ کے نام سے پکاریں یا اسے المیہ کہیں لیکن اس کی شدت ان دونوں الفاظ سانحہ اور المیہ میں موجود نہیں، شاری کے واقعہ کے بعد ریاست کی جانب سے رات کی تاریکی میں بلوچ خواتین کی بے حرمتی بلوچوں میں موجود نفرت کو اپنے انتہا تک لےجائیگی، مقتدرہ یا حکمران جن لوگوں کو یہ پیغان دیناچاہتا ہے یہ دوستی اور محبت کا پیغام قطعاً نہیں ہے،اگر حالات کو اسی ڈگر پر چلانے کی کوشش کی گئی تو خودکش ہزاروں تک جا پہنچیں گے- انہوں نے مزید کہا کہ کوئی بھی بلوچ اپنی عزت اور غیرت کی بولی نہیں لگائے گا،ہماری ان سے التماس ہے کہ ہوش کے ناخن لیں ان واقعات کے اسباب تلاش کرنے کی کوشش کریں کہ آخراس طرح کے واقعات کن وجوہات کی بنا پر وقوع پزیر ہو رہے اور ان کے سدباب کے لئے سوچیں ، وگرنہ یہ کسی کے لئے مثبت پیغام نہیں ہوگا،انہوں نے کہا کہ مطالبہ بہت واضح ہے نورجان کو رہا کیا جائے، حبیبہ پیرجان کو لاپتہ کردیاگیا ہے ، یہ خام خیالی ہے کہ عوام بلدیاتی کی وجہ سے خواب خرگوش میں ہے بلکہ یہ تو انہیں سبوتاژ کرنے کی سازش ہے ،لہٰذا صبروتحمل اور ہوش سے کام لینے کی ضرورت ہے-
پریس کانفرنس سے نیشنل پارٹی کیچ صدر و آل پارٹیزکیچ کے سابق کنوینر مشکور انور نے اظہار کرتے ہوئے کہا کہ میں سمجھتا ہوں سرکار بہ یک وقت بلدیاتی الیکشن کا انعقاد کرنے جارہاہے جو کہ ایک جمہوری پروسس ہے لیکن دوسری جانب شعوری طور پر حالات کومخدوش کرنے کے لئے ایسے واقعات سامنے آرہے ہیں جس کی بناپرہم سمجھتے ہیں کہ یہ جمہوری پروسس کے لئے نقصان دہ ہیں ، یہ کیس جب سامنے آیاہے جب ایف آئی آر کے بعدکورٹ میں پیشی اور ریمانڈ کے بعد ہائی کورٹ بار،کیچ باراوردیگروکلاخاتون کی جانب سے پیش ہوئے تھے کہ وہ ایک خاتون ہیں لہٰذا انہیں فوری طورضمانت پررہائی دی جائے ، انہوں نے کہاکہ انسان کو دکھ ہوتاہے کہ ایک سادہ گھریلوخاتون کو رات تین بجے اس کے گھرسے اٹھاکرحراست میں لیاجاتاہے ، ہم سمجھتے ہیں یہ ایک تسلسل کی ابتداہے ، نذرآبادکی ایک خاتون (حبیبہ پیرجان جوبلوچ شاعرہ ہیں) کو کراچی سے لاپتہ کیاجاتاہے اس طرح کے واقعات سے بلوچ کو اپ مزاکرات ٹیبل پر نہیں لاسکتے، ہنگامی پریس کانفرنس سے پیپلزپارٹی کے نواب شمبے زئی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ کیچ کی درجہ حرارت اڑتالیس تک پہنچی ہے اور وہاں ہوشاپ میں چھوٹے چھوٹے بچے دھرنے پر بیٹھے ہوئے ہیں ، جبکہ ہوشاپ شاہراہ سے صوبے کے دیگرعلاقوں کے روڈ اور راستے جس کے بندہونے سے بےشمار لوگ آمدورفت کے لئے متاثر ہیں، جب وہاں ہوشاپ میں ہم نے حقائق معلوم کئے توان کے مطابق ذہن تسلیم نہیں کرتاکہ خاتون خانہ سے ایسی کوئی چیزوابستہ ہوسکتی ہے ، ہم مطالبہ کرتے ہیں کہ ایف آئی آر واپس لی جائے اور حالات کو نارمل کرنے کی کوشش کی جائے-
پریس کانفرنس سے جمیعت علمااسلام کے نائب صوبائی امیرخالدولیدسیفی نے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ ہماری معلومات اور محسوسات یہی ہیں کہ نورجان پرجوالزامات لگائے گئے ہیں وہ اس میں وہ ملوث نہیں ہے لہٰذا ایف آئی آرفوری طورواپس لیاجائے اس کےعلاوہ گزشتہ شب نذرآباد تمپ کی رہائشی خاتون کو کراچی سے اٹھایاگیاہے اسے فوری طوربازیاب و رہاکیاجائے ہمیں خدشہ ہے اس پر بھی یہی الزامات لگائے جائیں گے، انہوں نے مزیدکہاکہ ہم سمجھتے تھے کہ گزشتہ 20 سالوں سے سرکارنے طاقت کے استعمال کی مشق کی جوکہ بلوچستان میں مکمل طورپرناکام رہاہے ، آج بلوچستان میں حالات جس نہج پرپہنچے ہیں اس میں طاقت کے استعمال کرنے کی پالیسی کاایک بڑاہاتھ ہے ، پریس کانفرنس سے بی این پی مینگل کے مرکزی رہنماڈاکٹرعبدالغفوربلوچ اور دیگرنے خطاب کرتے ہوئے ہوشاپ دھرناگاہ میں رات کو اوباش قسم کے لوگ آتے ہیں جن کامقصدوہاں شاہراہ پرکھڑے گاڑیوں کو نقصان پہنچانااور مال بردار گاڑیوں پرلدے مال کو نقصان پہنچاناہے اور کبھی نشے میں دُھت ہوکرخواتین کے سامنے گالی گلوچ کرتے ہیں لہٰذا ضلعی انتظامیہ وہاں پر موجود گاڑیوں اور ان پرلدے مال وغیرہ کی حفاظت اور خواتین کے تحفظ کے لئے خاطرخواہ اقدامات اٹھائے، اس ہنگامی پریس کانفرنس میں تربت سول سوسائٹی کے کنوینرگلزاردوست، پی این پی کے مرکزی رہنماخان محمد جان گچکی، بی این پی مینگل کے مرکزی جوائنٹ سیکرٹری میرباہڑجمیل دشتی، بی این پی مینگل کے رہنماعبدلواحدشتی،نصیرگچکی،ملاحمید بلوچ پی این پی عوامی کے غفورکھٹور ، جے یوآئی کےرہنماحفیظ مینگل کےعلاوہ کارکنان کی کثیرتعدادنے شرکت کی-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.