دنیا بھر میں مقبول مائیکرو بلاگنگ پلیٹ فارم ٹویٹر کے سی ای او ایلون مسک نے کہا ہے کہ انکی کمپنی ایک ایسے نئے فیچر پر کام کر رہی ہے جس سے صارفین 10 ہزار حروف سے بھی زیادہ طویل پوسٹس کر سکیں گے۔
اس فیچر کو ٹویٹر نوٹس کا نام دیا گیا ہے جو بنیادی طور پر ٹوئٹر کے ایک پرانے فیچر آرٹیکلز کا نیا نام ہے۔ اس فیچر کے ذریعے صارفین بہت زیادہ طویل اور پیچیدہ مضامین میڈیا فائلز کے ساتھ پوسٹ کر سکیں گے۔
طویل نوٹس مضامین ایک الگ فیڈ میں پوسٹ ہوں گے اور تکنیکی طور پر روایتی ٹویٹ نہیں ہوں گے، مگر صارفین اپنے مضامین براہ راست ٹویٹ کر سکیں گے۔
اسی طرح صارفین ان میں تصاویر، gif امیجز اور ویڈیوز بھی ایڈ کر سکیں گے جبکہ مختلف ٹیکسٹ ایڈیٹنگ ٹولز بھی انہیں دستیاب ہوں گے۔
ابھی یہ واضح نہیں کہ یہ فیچر ٹوئٹر بلیو کے صارفین تک محدود ہوگا یا سب کے لیے دستیاب ہوگا۔
یہ فیچر فی الحال ٹویٹر کے بیٹا (beta) ورژن میں محدود صارفین کو دستیاب ہے۔
ایلون مسک کی جانب سے کی گئی نئی تبدیلی پر ٹویٹر صارفین بھی خوش دکھائی دیتے ہیں۔
ٹی اے ناتھم نے ٹویٹ کرتے ہوئے لکھا کہ تو آپ کہہ رہے ہیں کہ میں اپنے مستقبل کے سبسکرائبرز کے لیے مکمل، اور آسانی سے مختصر کہانیاں شائع کر سکتا ہوں؟
ٹویٹر لکھنے والوں/مصنفین کے لیے روز بروز بہتر ہوتا جا رہا ہے۔
ایک اور ٹویٹر صارف نے اپنے ٹویٹ میں لکھا کہ یہ سمجھ میں آتا ہے، ٹویٹر کے علاوہ کہیں بھی معلومات/میڈیا/خیالات کی فہرست/پوسٹ کرنے کی ضرورت نہیں ہے۔ اس سب کے لیے ٹویٹر ایک ایک مرکزی محفوظ جگہ ہے۔
ریان وولور نے اس پر ٹویٹ کی اور لکھا کہ یہ بہت اچھا ہونے والا ہے۔
ماجا نامی ٹویٹر صارف نے لکھا کہ مجھے اس سے پہلے یہ سب کرنے کے لیے موبائل سے کمپیوٹر پہ جانا پڑتا تھا اب میں 99.9 فیصد ٹویٹر اپنے موبائل پر استعمال کر سکوں گی۔
مسک نے گزشتہ سال ٹویٹر کو 44 بلین ڈالر میں حاصل کیا تھا اور وہ ایسی تبدیلیاں کر رہے ہیں جنہوں نے سے مشتہرین کو بے چین کر دیا ہے اور صارفین پر پابندیاں لگا دی ہیں، ان میں لوگوں کے ٹویٹس کی پڑھنے تعداد پر نئی حدود بھی شامل ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.