اطلاعات کے مطابق آج جمعرات 16 فروری کو 23 سالہ بلوچ لڑکی کبری ہوتی جسے قابض ایرانی آرمی آئی آر جی سی کے انٹیلی جنس فورسز نے اس کی رہائش گاہ پر چھاپے کے بعد گرفتار کیا تھا، آج ضمانت پر رہا کر دیا گیا۔
کسرکند شہر میں واقع حمیری گاؤں کے رہنے والے کبری ہوتی نے یونیورسٹی آف انڈسٹریل اینڈ مائننگ سے صنعتی اور کان کنی انجینئرنگ میں گریجویشن کیا اور وہ ایک ماحولیاتی کارکن ہیں۔
یہ بھی پڑھیں
مغربی بلوچستان: قابض ایرانی حکومت کے خلاف مظاہرے جاری،23سالہ بلوچ طالبہ فورسز کے ہاتھوں لاپتہ
زاہدان میں سو سے زائد بلوچ شہریوں کی گرفتاری, 21 گرفتار شہریوں کی تصدیق ہوگئی
اطلاعات کے مطابق ہوتی کے خلاف لگائے گئے الزامات میں “سائبر اسپیس میں سرگرمی، عوامی ذہن کو بگاڑکرنا اور قومی سلامتی کے خلاف کام کرنا” ہے۔
اس بلوچ دختر کو 8 فروری 2023 کو پہرہ سے گرفتار کیا گیا۔گرفتاری کے ایک دن بعد اسے زاہدان منتقل کر دیا گیا ۔
واضح رہے کہ گزشتہ چند روز کے دوران بلوچستان کے عدالتی نظام نے ضمانت منظور کرنے کے بعد ان کی رہائی کا وعدہ کیا تھا تاہم ہر بار مختلف وجوہات کی بنا پر یہ رہائی ملتوی ہوتی رہی۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.