کوئٹہ:
بلوچ ڈاکٹرز فورم کے مرکزی ترجمان کی طرف سے جاری کردہ بیان میں کہا کہ ہیلتھ پروفیشنل الائونس کی کٹوتی قبول نہیں۔ صوبے کا واحد میڈیکل یونیورسٹی جس کے قیام کے لیے بھی ڈی ایف نے ہر فورم پر آواز اٹھایا اور ہر در پر حاضری دے کر منظور کروایا تھا کچھ افراد کی ذاتی انا اورضد کی وجہ آجتک اپنا صیح مقام حاصل نہ کرسکا اور سونے پے سہاگہ گورنر ہاوس میں بیٹھے کچھ انتہای تنگ نظر افسران کی مداخلت حالات کو اور بھی سنگین بنارہے ہیں۔
بی ڈی ایف کے ترجمان نے کہا کہ صوبائی حکومت کو چاہئے کہ وہ بلوچستان کے اس اکلوتے میڈیکل یونیورسٹی کے معملات کو سنجیدگی سے لے اور شخصی پسند نہ پسند پر ادارے کو کمزور کرنے والوں کا تدارک کرے اور فی الفور وائس چانسلر کے لیے سرچ کیمٹی بناے اور وی سی کی تقرری کی جائے۔ مزید براں ترجمان نے ڈاکٹروں کے ہیلتھ پروفشنل الائونس کی کٹوتی کو ڈاکٹرز دشمنی قرار دیتے ہوئے کہا کہ لگتا ہے سرکار خود نہیں چاہتی کہ حالات پرسکوں اور پر امن رہیں اس لیے آے روز وہ ایسے اقدامات کرتی رہتی ہے۔
کہ سرکاری ملازم سڑکوں پر نکلیں اور دھرنے اور ھڑتالیں کریں وگرنہ اتنے سالوں سے ملنے والے ایچ پی اے کو جس کے لیے بجٹ پہلے سے مختص ہے کو اچانک روکنا عجب ہے۔ بجائے اس کے کہ اس مہنگائی میں سرکار کی طرف سے تنخوائیںبڑہائی جاتی جو مل رہا تھااس میں بھی کٹوتی ہورہا ہے بلوچ ڈاکٹرز فورم صوبائی حکومت سے مطالبہ کرتا ہے کہ فورا بی-یو-ایچ-ایم-ایس کے وائس چانسلر کی تقرری کی جائے، گورنر ہاوس میں موجود سازشی عناصر کی سرکوبی کی جائے۔ ڈاکٹرز کے ایچ پی اے کو فوری بحال کیا جائے اور ٹیچنگ الاؤنس کو بڑھایا جائے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.