تاریخی بلند مہنگائی میں گوادر سمیت بلوچستان بھر کے بلدیہ ڈیلی ویجز ملازمین کی ماہانہ بارہ ہزار اجرت نے مشکلات میں اضافہ کر دیا ہے۔ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ملک میں مارچ میں مہنگائی 35.4 فیصد تک پہنچ گئی، جس سے کم اجرت پانے والے ملازمین کی قوت خرید پر نمایاں اثر پڑا ہے، پاکستان انسٹی ٹیوٹ آف لیبر ایجوکیشن اینڈ ریسرچ (PILER) کے مطابق، ایک اندازے کے مطابق 80 فیصد غیر ہنر مند ورکرز 25,000 روپے ماہانہ کی کم از کم اجرت وصول نہیں کر رہے۔
جو دس ماہ قبل دی گئی تھی۔ مزید برآں، ورلڈ بینک کی ایک حالیہ رپورٹ کے مطابق ملک بھر میں 83 فیصد گھرانوں کو بنیادی ضروریات کو برقرار رکھنے کے لئے روزانہ کی کم از کم 2 ڈالر کی رقم نہیں مل رہی ہے۔ایک سال پہلے کی گئی ایک اور تحقیق کے مطابق جب حکومت نے رواں مالی سال 2023 کے لئے 25000 روپے ماہانہ کا اعلان کیا تھا تو کم از کم اجرت 47,500 روپے ماہانہ ہونی چاہیے تھی ۔
مگر تاحال اسی 25000 کی رقم پر ہی کسی قسم کی عملدرآمد نہ ہو پائی، ان ملازمین کا مطالبہ ہیکہ مہنگائی کی موجودہ شرح کو مدنظر رکھتے ہوئے اجرتوں کو اپ ڈیٹ کرکے ان پر حکومت فوری نظر ثانی کرے۔ انکے مطابق اس وقت گوادر سمیت بلوچستان بھر میں ان ڈیلی ویجز ملازمین اجرت کی کمی کی وجہ سے اکثریت کے لیے حالات زندگی خراب ہو گئے ہیں۔ انہوں نے مطالبہ کیا کہ حکومت اور دیگر اسٹیک ہولڈرز کو اس بات کو یقینی بنانے کے لئے اقدامات کرنے چاہئے کہ بلدیہ کے ڈیلی ویجز ملازمین کو کم از کم اجرت کی ادائیگی کی جائے جو کہ ایک باوقار زندگی گزارنے کے لئے ضروری ہے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.