تربت:
معروف سماجی کارکن اور گلزار ویلفیئرٹرسٹ کے چیئرمین سعید جان گلزار نے تربت پریس کلب کے پروگرام گندونند میں اظہارخیال کرتے ہوئے کہا کہ گلزارویلفییرٹرسٹ کاقیام 2007 کے سیلاب کے دوران عوامی فلاحی کاموں کے لئے لایا گیا تھا .گلزار ویلفیئر سوسائٹی سماجی سطح پر کافی عرصے سے متحرک ہے، ہماری سپورٹ میں میڈیا کا کردار بہت اہم ہے، سوسائٹی غریب اور نادار لوگوں کی فلاح و بہبود کے مشن پر کام کررہی ہے، ہم چاہتے ہیں کہ ہمارے سماج کا ہر فرد سوشلی ایکٹو رہے، 2007 کے سیلاب کے بعد سوسائٹی کی بنیاد رکھی گئی اور سیلاب متاثرین کی بحالی کے لیے کام کا آغاز کیا۔
انہوں نے کہا کہ سوشل سرگرمیوں کے لیے ادارہ جاتی سطح پر کام کی ضرورت ہے ہم نے 2017 کو فرداً کام کے بجائے ادارہ کی کمی محسوس کی پھر اپنے ڈونرز اور بہی خواہوں کے ہمراہ اسے ایک بنیاد فراہم کی اور انفرادی عمل ایک سانچے میں ڈھال کر ویلفیئر سوسائٹی کے زریعے کام شروع کیا۔
انہوں نے کہا کہ فنڈ رائزنگ کے لیے زیادہ مشکلات پیش نہیں آتی ہیں لوگوں کا رویہ فلاحی کاموں کے لیے ہمدردانہ ہے، رمضان المبارک میں ڈی بلوچ پر دسترخوان لگایا جو آج تک جاری ہے مگر ہمیں نہیں معلوم کہ سامان کہاں سے آرہے ہیں اور کون دے رہے ہیں۔ بڑے کاموں کے لیے فنڈز کے مسائل گو کہ وقتاً فوقتاً درپیش ہوتے رہتے ہیں لیکن اس معاملے میں سینٹرل کمیٹی مشاورت کرتی ہے جس کے بعد لائحہ عمل طے کرتے ہیں اور پھر اپنے ڈونرز سے رابطہ کرکے راستہ نکال لیتے ہیں، کیچ میں لوگ سماجی کاموں کے لیے ایک بہترین رویہ رکھتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ کچھ مایوس لوگ ایسے بھی ہیں جو ہر معاملے میں محض تنقید کرتے ہیں ایسے لوگوں کا کام مایوسی پھیلانا ہے لیکن ہمارا ادارہ ایسی باتوں پر توجہ نہیں دیتا۔ پاکستان میں عبدالستار ایدھی سماجی کاموں کے لیے ایک روشن مثال ہیں، تربت میں بہت سے ادارے ہیں جو سماجی کاموں میں مصروف ہیں ان کی وجہ سے سماج خوبصورت ہے۔
گلزار ویلفیئر ایک ادارہ ہے جو ٹیم ورک کی صورت میں کام کرتی ہے، ہمارے پاس کام کرنے والے نوجوانوں کی ایک متحرک ٹیم ہے جو بڑھ چڑھ کر سماجی کاموں میں حصہ لیتی ہے۔ ہمارے ڈونرز میں کیچ کے صاحب استطاعت افراد شامل ہیں جو ہمیں امداد فراہم کرتے ہیں البتہ سرکاری سطح پر کوئی زیادہ تعاون نہیں کیا جارہا ہے، ڈپٹی کمشنر کیچ حسین جان بلوچ نے دو ایکڑ زمین اسپورٹس کی مد میں عطیہ کیا ہے جس پر گراؤنڈ بنائیں گے، گلزار ویلفیئر نے اسپورٹس کی مد میں بھی اچھا کام کیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ عوامی نمائندے اس سطح پر تعاون نہیں کرتے جو ان کی زمہ داری بنتی ہے، منشیات نے ہمارا پورا سماج تباہ کیا ہے اس کی روک تھام کے لیے بلیدہ میں ایک مثالی تحریک چلی جس کے اثرات پورے کیچ پر پڑے اس ناسور کے خاتمے کے لیے سرکاری سطح پر اقدام کے علاوہ کوئی کارگر طریقہ نہیں ہے، لوگوں کو ایجوکیٹ اور اسپورٹس سرگرمیوں میں مصروف رکھ کر منشیات کا خاتمہ کیا جاسکتا ہے۔ سوشل میڈیا کے دور میں نوجوانوں کو زیادہ متحرک اورمثبت سرگرمیوں کی جانب راغب ہونا چاہئے۔
انہوں نے کہا کہ آج تربت میں مختلف سماجی شعبہ جات کئی ایک نوجوان سرگرم ہیں جن میں ایجوکیشن فارآل چائیلڈ کے درویش عزیز،تھیلیسمیا کے بچوں کی بحالی کے لئے ارشادعارف،وال بال کی بحالی کے لئے شیرجان دشتی، کرکٹ کے فروغ کے لئے شاہ دوست دشتی،حبیب مراد اوردیگرکئی ایک نوجوان سرگرم ہیں۔
انہوں نے کہاکہ نوجوان اسپورٹس کی جانب راغب ہوں تاکہ منشیات کےخاتمے میں مدد مل سکے اورمعاشرہ پروان چڑھ سکے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.