کوئٹہ:
بلوچستان کے ضلع کیچ کے علاقے کولواہ میں اتوار کے روز پاکستانی فورسز کے ایک قافلے پر حملہ کیا گیا۔
حملے کے نتیجے میں پاکستان فوج کے میجر ثاقب سمیت دو اہلکار ہلاک و دو کی زخمی ہونے کی تصدیق کی گئی ہے۔
واقعہ کے بعد فورسز کی بھاری نفری نے جائے واقعہ پہنچ کر قریبی علاقوں میں سرچ آپریشن شروع کردی ہے۔
آئی ایس پی آر کے مطابق جس وقت حملہ آوروں نے فوجی اہلکاروں پر حملہ کیا، وہ وہاں فوجی آپریشن میں مصروف تھے۔
آئی ایس پی آر کی طرف سے بتایا گیا کہ یہ حملہ بلوچستان کے ضلع گوادر میں بلور کے مقام پر اتوار دو جولائی کے روز کیا گیا۔
فوج کے جاری کردہ بیان کے مطابق اس مسلح جھڑپ میں مارے جانے والے میجر کا نام ثاقب حسین تھا جبکہ دوسرا فوجی ایک نائیک تھا، جس کا نام باقر علی تھا۔
دوسری جانب بلوچ آزادی پسند تنظیم بلوچستان لبریشن فرنٹ کے ترجمان میجر گہرام بلوچ نے میڈیا کو جاری کردہ بیان میں کہا ہے کہ بی ایل ایف کے سرمچاروں نے ضلع کیچ میں پاکستانی فوج کے موٹر سائیکلوں کے قافلے پرحملہ کیا۔
انکے مطابق سرمچاروں نے کولواہ کے علاقے بلور اور سگک کے درمیان واقع تھِنگ میں فوج کے سات موٹرسائیکلوں پر مشتمل قافلے پر حملہ کیا۔ قافلے میں شامل اگلی دو موٹر سائیکلیں شدید حملہ کی زد میں آئیں، جبکہ پچھلی موٹرسائیکلیں کو بھی نشانہ بنایا گیا، جس سے ان پر سوار چھ اہلکار موقع پر ہلاک اور متعدد زخمی ہوئے۔ ہلاک ہونے والوں میں ثاقب نامی ایک میجر بھی شامل ہے۔ حملے کی ویڈیو جلد شائع کی جائے گی۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.