بلوچستان کے دارالحکومت کوئٹہ میں گذشتہ چند دنوں سے جبری طور گمشدہ کئے گئے ٹکری بہادر علی کیازئی کی باحفاظت بازیابی کے لئے انکے اہلخانہ اور دوست سراپا احتجاج ہیں.
اس حوالے سے بی۔این۔پی کے مرکزی رہنماء و صوبائی اسمبلی کے رکن شکیلہ نوید دیوار کی جانب سے صوبائی وزیرداخلہ اور ایڈشنل سیکریٹری سے ملاقات کی گئی اور بہادر خان کیازئی کے رہائی سے متعلق بات کی گئی.
جبکہ اس سلسلہ میں کیازائی کی بازیابی کے لئے جمعہ کے دن بلوچ یکجہتی کمیٹی کے جانب سے ایک احتجاجی مظاہرہ کا انعقاد کیا گیا جس میں خواتین و بچوں سمیت کثیر تعداد میں لوگوں نے شرکت کی۔
احتجاجی مظاہرے سے بات کرتے ہوئے طلبہ رہنماء ڈاکٹر ماہ رنگ بلوچ کا کہنا تھا کہ اگر یہاں احتجاج کرنے والوں کا تعلق بلوچوں کے علاوہ دوسری اقوام سے ہوتا تو یہاں صحافی اور میڈیا نمائندوں کی ایک جم غفیر دیکھنے کو مل سکتا تھا مگر بدقسمتی سے یہ بلوچ ہیں۔
خیال رہے کہ ٹکری بہادر علی کیازئی کو گذشتہ مہینے 31 تاریخ کو نامعلوم افراد مسلح افراد نے کوئٹہ سے کرکے لاپتہ کردیا اہلخانہ کے مطابق ٹکری بہادر علی کو پاکستانی سیکورٹی فورسز کے اہلکاروں نے حراست میں لے کر لاپتہ کردیا ہے۔