اطلاعات کے مطابق پاکستانی نے آج صبح کراچی میں چھاپہ مارکر بلوچ خاتون آرٹسٹ اور شاعرہ حبیبہ پیر محمد نامی خاتون کو حراست میں لے کر نامعلوم مقام منتقل کردیا ہے۔
لاپتہ ہونے والے خاتون کے بارے میں بتایا جارہا ہے کہ وہ ضلع کیچ کی تحصیل تمپ کے گاؤں نظرآباد سے ہے جنہیں آج علی الصبح کراچی میں گھر سے اٹھایا گیا ہے۔
خاندانی ذرائع نے اس کی تصدیق کرتے ہوئے بتایاکہ سیکورٹی اہلکاروں نے گھر کا دروازہ کھٹکھٹایا اور کھولنے پر اندر داخل ہوئے ان کے ہمراہ کچھ لیڈی اہلکار بھی تھے۔
خاندان کے مطابق گھر والوں کے تمام موبائل فون ضبط کرنے کے ساتھ سیکورٹی اہلکار حبیبہ پیر محمد کو ساتھ لے گئے۔
حبیبہ پیر محمد بلوچی زبان کے شاعر علی جان قومی کے بھانجی اور آرٹسٹ و شاعرہ ہیں۔
دوسری جانب تمپ کے علاقے نظرآباد میں لوگوں نے تربت ٹو مند روڈ کو بلاک کردیا اور روڈ مکمل آمد رفت کے لئے بند کردیا۔
یاد رہے کہ رواں ماہ یہ فورسز کے ہاتھوں خواتین کی جبری گمشدگی کا یہ دوسرا واقعہ ہے اس سے قبل 6 مئی کو سیکورٹی اہلکاروں نے ضلع کیچ کے علاقہ ہوشاپ سے نورجان نامی خاتون کو جبری گمشدگی کے بعد خودکش حملہ آور ہونے کا الزام لگاکر کاؤنٹر ٹیررزم ڈپارٹمنٹ کے ذریعے ان کی گرفتاری ظاہر کی، اس کی اغوا کے خلاف چار دنوں سے ایم ایٹ شاہراہ سی پیک آمدورفت کے لیے بند ہے اور وہاں شاہراہ پر خیمہ لگاکر لوگ دھرنا دیے بیٹھے ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.