پنجگور:
بلوچ اسٹوڈنٹس آرگنائزیشن کے مرکزی سیکریٹری جنرل عظیم بلوچ، ضلعی آرگنائزر ڈاکٹر محسن جمیل نے پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ ایک سوچے سمجھے منصوبے کے تحت پنجگور کے حالات خراب کئے جارہے ہیں امن و امان کی صورتحال تشویش ناک ہے آئے روز شہر میں قتل چوری اور ڈکیتی کی وارداتوں میں اضافہ ہورہاہے۔ ضلعی انتظامیہ اور پولیس امن و امان برقرار رکھنے میں ناکام ہوچکے ہیں- ایسا لگتا ہے کہ یہاں جنگل کا قانون ہے انتظامیہ اور پولیس خاموش تماشائی بنی ہوئی ہے۔ اس موقع پر بی ایس او کے مرکزی رہنماء کریم شمبے۔ کرم خان۔اور امجد حبیب موجود تھے۔
انہوں نے کہا کہ گزشتہ ہفتے وشبود پولیس تھانہ کے سامنے پولیس اہلکار باب جان کو اغواء کرکے لاپتہ کیاگیا ہے ان کے ورثا اور سول سوسائٹی نے احتجاجی مظاہرہ کیا اور پریس کانفرنس بھی کی لیکن پولیس باب جان کو اب تک بازیاب کرنے میں ناکام رہا ہے۔ پولیس کے ناک کے نیچے ان کا اپنا اہلکار اغوا ہوتا ہے اور پولیس بےبسی کا پتلا بنا ہوتاہے تو یہ ادارہ عام شہریوں کو کیسے تحفظ دے سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہم باب جان کے اغواء کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں اور ان کی فوری بازیابی کا مطالبہ کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ تربت یونیورسٹی کے سب کیمپس پنجگور میں گزشتہ دو سال سے طلباء وطالبات کیلئے آئے ہوئے لیپ ٹاپ پڑے ہیں یہ لیپ ٹاپ گزشتہ وزیر اعلی بلوچستان جام کمال خان نے دئےتھے لیکن تاحال یونیورسٹی انتظامیہ انہیں تقسیم کرنے سے قاصر ہیں جسکی وجہ سے طلباء اور طالبات میں شدید بےچینی پائی جا رہی ہے- انہوں نے کہا یہ لیپ طلباء اور طالبات کے حق ہیں ان کی تقسیم کو روکنے کی وجہ سے شکوک وشبہات جنم لے رہے ہیں ۔ تمام لیپ ٹاپ کی فوری تقسیم کا مطالبہ کرتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ پنجگور میں بے گناہ نوجوانوں کا قتل عام ناقابل برداشت ہے ۔ایک طرف نوجوان قتل ہورہے ہیں تو دوسری جانب انھیں لاپتہ کیا جارہاہے اس عمل کی ہم شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہیں ۔۔۔ اور شہید دادجان کے قاتلوں کی گرفتاری کا مطالبہ کرتے ہیں ۔۔ انہوں نے کہا کہ پنجگور میں امن و امان جرائم کی روک تھام کے حوالے جو بھی تحریک شروع ہوتا ہے بی ایس او بھرپور ساتھ دینے کیلئے تیار ہے۔ ایک سوال کے جواب میں عظیم بلوچ نے کہا کہ بی ایس او کے تمام دھڑوں کو ایک پلیٹ فارم پر لانے کیلئے پوری کوشش کر رہے ہیں امید ہے کہ اس میں جلد کامیابی ہوگی-