عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے کہا جب تک پشتونوں اور بلوچوں کے بچے خوار ہوں گے دوسروں کی ترقی و خوشحالی پر تالیاں نہیں بجا سکتے لاشیں اٹھا اٹھا کر بلوچ اور پشتون تھک چکے احساس محرومی احساس بیگانگی کی جانب گامزن ہے جس کی تمام تر ذمہ داری حکمران اشرافیہ پر عائد ہوگی۔ان خیالات کا اظہار عوامی نیشنل پارٹی کے رہنماؤں نے جنکشن چوک قلعہ سیف اللہ میں عظیم الشان احتجاجی جلسے کے شرکا سے خطاب کے دوران کیا ۔
انہوں نے کہا کہ ارباب غلام ایڈوکیٹ کی ٹارگٹ کلنگ کی جوڈیشل کمیشن کے زریعے صاف اور شفاف جوڈیشل انکوائری کرانے کا مطالبہ دہراتےہیں ارباب غلام ایڈوکیٹ کی ٹارگٹ کلنگ پشتونخوا وطن پر مسلط کردہ انتہاپسندی دہشتگردی کی جاری لہر کی تسلسل ہے ان کی فکری نظریاتی وطنی خدمات تا دیر یاد رکھے جائینگے ۔
مقررین نے کہا جسٹس قاضی فائز عیسی فیض آباد دھرنے کے ساتھ ساتھ سانحہ 8اگست نمیران وکلا سول ہسپتال کوئٹہ کی انکوائری رپورٹ پر بھی عمل درآمد کرائیں، پشتون خوا اور بلوچستان میں انتہاپسندی دہشت گردی ٹارگٹ کلنگ بھتہ خوری کے حالیہ واقعات خوف ڈر غالب کرنے وسائل کو لوٹنے کیلئے رچائے جارہے ہیں، ان ناروا عملیات کی روک تھام کئے بغیر فلاحی ریاست کا خواب کبھی شرمندہ تعبیر نہیں ہو سکے گا ۔
چمن طورخم ،تفتان پنجگور بارڈرز پر سمنگلنگ کے نام پر پشتون بلوچ عوام کی معاشی قتل عام پر گہری تشویش اور حکمرانوں سے ان احکامات کی فوری واپسی کا مطالبہ کرتے ہیں ، شاہراہوں پر فورسز کی جانب سے عوام الناس خواتین اور بچوں کے ساتھ غیر مناسب سلوک و قلعہ سیف اللہ جیسے زرعی علاقے میں واپڈا حکام کی جانب سے وولٹیج میں کمی بیشی خود ساختہ بجلی کی لوڈ شیڈنگ بلوں میں بے تحاشا اضافے بجلی صارفین پر بھاری جرمانے ،پولیس کی تشدد اور مقدمے درج کرنے، نادرا میں شناختی کارڈز کے اجرا میں سائلین کو بے جا غیر ضروری رکاوٹیں اور مشکلات قابل گرفت عملیات ہے
عوامی نیشنل پارٹی ان مسائل کے حل تک پرامن جمہوری جدوجہد جاری رکھے گی ۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.