تربت:
نیشنل پارٹی تحصیل آپسر کے صدر اقبال بلوچ، جنرل سیکرٹری احسان درا زئی اور سنیئر رہنما حاجی غلام یاسین نے کہاہے کہ 2023ء کے الیکشن میں اپنی یقینی شکست دیکھ کرسیاسی پارٹی بوکھلاہٹ کا شکار ہوکر ڈاکٹر مالک بلوچ کے خلاف غیر شائستہ زبان استعمال کرنے پرمجبورہوئی ہے، بارڈر ٹوکن پر پلنے والوں کو جواب دینا اچھی طرح جانتے ہیں مگرہماری تربیت ایسی نہیں ہے۔
ان خیالات کااظہار انہوں نے بدھ کے روز تربت پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا اس موقع پر آپسرکے کونسلران کہدہ محمدنور، مظفر برکت، شے خدابخش، نیشنل پارٹی آپسر کے رہنما عبدالواحد بوہیر، حاجی محمد ہاشم، حاجی جہانگیر، ڈاکٹرسبزل خان کولواہی بلوچ، شیرزمان، ولی جان نعیم، منصوربیٹا، اسلام قاسم، حیدر علی،ضلعی جنرل سیکرٹری میر فضل کریم، نعیم عادل، یونس جاوید، جعفر رئیس، عابد عمر، ماسٹراقبال، ماسٹر طارق ودیگر بھی موجودتھے، اقبال بلوچ نے کہا کہ اتوارکے روز ایک پارٹی کی جانب سے ڈاکٹرمالک بلوچ کے خلاف انتہائی غیر شائستہ لب ولہجہ استعمال کیا گیا، اپنی 5سال کی مایوس کن کارکردگی کی وجہ سے انتہائی ہیجانی کیفیت میں ہے۔
محکمہ صحت کی آسامیوں کے اسٹے آرڈر کو جواز بناکر احتجاج کیاگیا حالانکہ احتجاج کے بجائے قانونی راستہ اختیارکرتے ہوئے سپریم کورٹ سے اس اسٹے آرڈر کو ختم کراتے، اگر یہ غریب بے روزگاروں سے اتنے مخلص تھے تو 2سالہ وزارت کے دوران کیوں بھرتیاں نہیں کرائی گئیں آخری ہفتہ میں انتہائی عجلت میں قانونی تقاضے اور قواعد وضوابط کے برخلاف بھرتیوں پر عدالت نے حکم امتناعی جاری کی ہے۔
انہوں نے کہا کہ خود کو غریب کاہمدرد ظاہرکرنے کے شوقین کے دور میں ہسپتالوں کی کیا حالت ہے ڈینگی اورملیریا سے غریب مررہے ہیں اور غریبوں کے ہمدرد کو احساس تک نہیں، انہوں نے کہاکہ موجودہ دورمیں پوسٹوں کی منڈی لگی ہوئی ہے ایری گیشن میں پوسٹ 70لاکھ روپے، سی اینڈ ڈبلیو میں 70لاکھ روپے، محکمہ صحت اورمحکمہ تعلیم میں ریٹ گریڈ کے حساب سے مقرر ہیں آخر غریب کہاں جائے؟ انہوں نے کہاکہ پانچ سال کے فنڈز کہاں خرچ ہوئے،2018ء سے ٹوٹے ہوئے آپسرپل کی 5سالوں کے دوران مرمت تک نہیں ہوسکی، کالجوں اوریونیورسٹیوں کی بسیں بغیر ٹائر، بغیر فیول اور بیٹری کے کھڑی ہیں، ہسپتال برباد ہیں، ترقیاتی کاموں کے ضمن میں کہیں پر ایک اینٹ نظرنہیں آتی، انہوں نے کہاکہ غیر شائستہ لب ولہجہ استعمال پر نیشنل پارٹی کے کارکن جذبات میں ہیں وہ اس کا بھرپور جواب دینا جانتے ہیں مگر ہماری تربیت ایسی نہیں، بلکہ ہمارے قائد ڈاکٹرمالک بلوچ سیاست میں شائستگی کی علامت ہیں وہ ہمیشہ کارکنان کو شائستگی کے ساتھ دلیل ومنطق کے مطابق جواب دینے کی ہدایت کرتے ہیں۔
انہوں نے کہا کہ آل پارٹیز کیچ میں نان رجسٹر پارٹی کی شمولیت حیران کن ہے کیونکہ جب کوئی پارٹی الیکشن کمیشن میں رجسٹر نہیں ہے تو وہ آل پارٹیز کا حصہ کیسے بن سکتی ہے، میری ذاتی رائے ہے کہ آل پارٹیز اس پر سوچ وبچارکرے، جبکہ نیشنل پارٹی بھی اس پر غورکرے گی۔
سیٹھ حاجی غلام یاسین بلوچ نے کہاکہ مقامی پارٹی کے ہجوم نے ڈاکٹرعبدالمالک بلوچ کے خلاف غیر شائستہ لب ولہجہ استعمال کئے ہیں جس کی پرزورمذمت کرتے ہیں۔ انہوں کہا ڈاکٹر مالک نہ صرف ملکی سطح پر بلکہ عالمی سطح پرجانے جاتے ہیں ملکی سیاست میں ان کانمایاں مقام ہے، کاروباری وسوداگر لیڈر کوعوام نے مستردکردیاہے، ان کی پانچ سالہ کارکردگی انتہائی مایوس کن بلکہ زیروہے، 25ٹینڈر کرانے کے باوجود ایک کلومیٹر کام بھی نہیں کیاگیا۔
انہوں نے کہا کہ جنہوں نے بارڈر ٹوکن سے کروڑوں کمائے ہیں وہ ڈاکٹر مالک کے خلاف غیر شائستہ لب ولہجہ استعمال کررہے ہیں، انہوں نے کہاکہ اشتعال انگیزی اورگالی گلوچ کی سیاست کسی کے مفاد میں نہیں ہے ایسی سیاست کے بجائے اپنی کارکردگی دکھائیں۔
نیشنل پارٹی تحصیل آپسرکے جنرل سیکرٹری احسان درازئی نے کہاکہ ڈاکٹرمالک نے ہماری سیاسی تربیت کی ہے، ہم ذاتیات پرنہیں جاتے، گالی گلوچ کا جواب سیاسی اندازمیں شائستگی سے دینے کے قائل ہیں، سیاست کارکردگی پرہونا چاہیے، گالی گلوچ کی سیاست کسی کے مفاد میں نہیں ہے ایسی سیاست کے بجائے اپنی کارکردگی دکھائیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.