خاران:
ان خیالات کا اظہار انھوں نے کبدانی ہاؤس خاران میں کھلی کچہری سے خطاب کے دوران کیا۔ اس موقع پر رکن صوبائی اسمبلی واجہ ثنا بلوچ ڈپٹی کمشنر ڈاکٹر خدا رحیم میروانی حاجی غلام حسین بلوچ حاجی میر محمد جمعہ کبدانی سمیت کیسکو کے دیگر حکام، زمینداراں سمیت بجلی کے صارفین نے بڑی تعداد میں شرکت کی۔ کھلی کچہری میں لوگوں نے وفاقی وزیر مملکت برائے توانائی کے سامنے بجلی کے حوالے سے اپنے مسائل کھل کر بیان کیے۔ وفاقی وزیر مملکت برائے توانائی حاجی محمد ہاشم نوتیزئی نے لوگوں کے مسائل سنے اور بعض درخواستوں پر ان مسائل کے حل کے احکامات صادر کیے۔
اس موقع پر لوگوں نے کہا کہ بلوچستان کے دیگر علاقوں کی طرح خاران کی بھی صورتحال مختلف نہیں ہے- خاران سمیت بلوچستان بھر میں بجلی کی اعلانیہ اور غیر اعلانیہ لوڈشیڈنگ سے عوام پریشان ہیں- خاران شہر میں چھ سے سات گھنٹے، مضافات میں 12 سے 13 گھنٹے شیڈول کے مطابق لوڈشیڈنگ کی جارہی ہے۔ لوڈشیڈنگ عروج پر ہے، خاران والوں کیلئے گرمی وبال جان ہے تو سراوان سرخاران سمیت سٹی کے فیڈر نمبر دو سمیت کئی علاقوں میں بجلی کی آنکھ مچولی نےعوام کو پریشان کیا ہے- اس موقع پر وفاقی وزیر مملکت برائے توانائی نے کہا کہ کھلی کچہری کے انعقاد کا مقصد زمینداراں سمیت بجلی کے دیگر صارفین کے جائز مسائل کے حل کے لیے دوردراز سے خاران شہر آنے کی تکلیف کو دورکرنے کے لیے صارفین کے علاقے میں کھلی کچہری کا انعقاد کیا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ روز ٹرانسفارمر کے جلنے سے عوام کی تکلیف کو مدنظر رکھتے ہوئے ٹرانسفارمر ورکشاپ کا فوری بندوبست کیا جائے گا اور واپڈہ سے متعلق لوگوں کو مزید آسانیاں فراہم کرنے کے لیے کوئٹہ میں اب باقاعدہ شکایت سیل قائم کیا جائیگا تاکہ لوگوں کے مسائل کو بہتر انداز میں بروقت حل کیا جاسکے- انہوں نے مختلف علاقوں کے لیے 100واٹ کے ٹرانسفارمر اور بجلی کے کھمبوں کی فوری فراہمی کا بھی یقین دہانی کروائی۔ ملازمتوں کے حوالے سے انہوں نے کہا کہ واپڈہ کے کچھ آسامیاں حالیہ دنوں مشتہر ہوئے ہیں ان میں واپڈہ کے شہید اہلکار جنہوں نے دوران ملازمت کرنٹ لگنے سے شہید ہوئے ہیں پہلا حق ان کے لواحقین کا ہے کیونکہ وہ ہمارا قیمتی اثاثہ ہیں ان کو روزگار کی فراہمی ہمارا فرض ہے اس کے بعد میرٹ کے مطابق تعیناتیاں یقینی بنائیں گے۔
Courtesy: Daily Intekhab
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.