کوئٹہ :
نمیران نواب اکبر بگٹی کے صاحبزادہ نوابزادہ جمیل اکبر بگٹی نے کہا ہے کہ نواب اکبر بگٹی کی نمیرانی کا زخم ہمیشہ قومی وجود کو جھنجھوڑتا رہے گا۔ نواب صاحب کی نمیرانی نے قومی تحریک کو جلا بخشی ہے جس کی روشنی میں آخری ہدف حاصل کیا جائیگا۔ 26 اگست 2006ءکے دن جب نواب اکبر بگٹی کو نمیران کرکے ہم سے جدا کیا گیا ہم ان کو کبھی بھولیں گے اور نہ ہی کبھی قاتلوں کو معاف کریں گے، جو لوگ یہ سمجھتے تھے کہ نواب اکبر بگٹی کو ہم جدا کرکے ہمارےدلوں سے ان کی محبت ختم کردیں گے وہ احمقوں کی جنت میں رہتے ہیں، نواب اکبر بگٹی 17 سال قبل ہم سے جدا ہوکر ہمیشہ کیلئے امر ہوگئے اور آج بھی لوگوں کے دلوں میں زندہ ہیں اور تا قیامت ان کی سوچ اور فکر زندہ رہے گی۔
ان خیالات کا اظہار انہوں نے نمیران نواب اکبر بگٹی کی 17 ویں برسی کے موقع پر خصوصی بات چیت کرتے ہوئے کیا۔ ن
وابزادہ جمیل اکبر بگٹی کا کہنا تھا کہ نمیران نواب اکبر بگٹی نے اپنی زندگی میں بلوچستان کے حقوق کے حصول اور عوام کے مسائل کے حل کے لئے ہر فورم پر اپنا کردار ادا کرتے ہوئے آواز حکام تک پہنچائی وہ کبھی بھی کسی کے سامنے نہ جھکے تھے انہوں نے ہمیشہ اصولوں پر مبنی سچ اور حق پر عمل پیرا ہوکر اپنا ٹھوس موقف پہنچایا نواب اکبر بگٹی نے کبھی بھی اصولوں سے ہٹ کر نہ سیاست کی اور نہ ہی کبھی قبائلی فیصلے کئے ان کے فیصلوں کی آج بھی لوگ مثالیں دیتے ہیں۔
انہوں نے اپنی زندگی میں ہمیشہ مظلوم اور کمزور طبقے کا ساتھ دیا اور ان کی آواز بنے اور انہیں انصاف کی فراہمی کے لئے اپنا کلیدی کردار ادا کرتے رہے یہی وجہ ہے کہ وہ کبھی بھی کسی ڈکٹیٹر اور آمر کے سامنے اپنے حق اور سچ پر مبنی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا اس لئے حق اور سچ کے میدان میں ان کا کوئی ثانی نہیں تھا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.