تربت:
نجمہ بلوچ نے ذلت کی زندگی پرغیرت کوترجیح دی،نامزدملزمان علاقے میں کئی سماجی برائیوں میں ملوث ہیں،علاقے ان کے رحم وکرم پرہے،انصاف کے تقاضے پورے کرتے ہوئے اسے پھانسی دی جائے،والدین کی اعلیٰ حکام کودُہائی ۔ضلع آواران سے نجمہ بلوچ کے مبینہ قتل کے خلاف ان کے والدین نے تربت پریس کلب میں میڈیا کو پریس کرتے ہوئے ان خیالات کااظہارکیا۔ اس دوران آل پارٹیز کیچ کے کنوینر غلام یاسین اور دیگر سیاسی رہنما، تربت سول سوسائٹی کے کنوینر کامریڈ گلزار دوست کے بھی موجود تھے۔
نجمہ بلوچ کے والد دلسرد (دلمراد)نے کہا کہ میری بیٹی کے قاتل اب بھی حب چوکی میں آرام سے بیٹھا ہے اسے پوچھنا والا کوئی نہیں ہے۔
دلسرد نے نجمہ کے مبینہ قاتل لیویزاہلکار کو سزائے موت دینے کا مطالبہ کیا۔ جبکہ ان کی والدہ نے کہاکہ میں نےاپنے جگرکے ٹکڑے کوکھودیاہے،اب میجھے کچھ قرارنہیں،میں خودکوزمین اورآسمان کے درمیان خلامیں پاتاہوں،لیکن مجھے بلوچستان کے کونے کونے میں اپنی بیٹی کوانصاف دلانے کے لئے اٹھتے آوازوں سے یقین ہوگیاہے کہ میری بیٹے کے بھائی ہرجگہ موجودہیں اورہم اپنامسئلہ ان کے سامنے رکھ چکے ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.