ہزارہ سیاسی کارکناں کے بزرگ رہنما طاہر خان ہزارہ اس انتقال کر گئے۔ سماجی رابطے کی ویب سائٹ فیس بک پر سماجی کارکن جلیلہ حیدر ایڈووکیٹ نے ایک پوسٹ کرتے ہوئے طاہر خان ہزارہ کے انتقال کی تصدیق کرتے ہوئے کہا ہے کہ مرحوم نے نوجوانی میں اپنے سیاسی سفر کا آغاز نیشنل عوامی پارٹی سے کیا۔ جب نیپ پر پابندی لگی تو انہوں نے ہزارہ پروگریسیو فورم کی بنیاد رکھی اور اسی پلٹ فارم سے ہزارہ قوم کو سوشلسٹ اور مارکسی نظریات اور جہدوجہد کی جانب مائل کرتے رہے۔ بعد میں ہزارہ سیاسی کارکنان کے پلٹ فارم سے ہزارہ قوم پر بیتنے والی گزشتہ دو دہائیوں سے ریاستی دہشت گردی کے خلاف ایک موثر آواز بن کر ابھرے۔ عمر بزرگی میں بھی آپ نے اپنی جہدوجہد جاری رکھی اور اپنے سخت ترین موقف کے باعث ریاستی عتاب کے زیر اثر رہے۔ گزشتہ سال آپکا نام فورتھ شیڈول میں بھی ڈالا گیا اور آپکے ملک کی کسی اور علاقے یا شہر میں سفر پر پابند لگا دی گئی۔ آپ بلوچ، پشتون، سندھی اور دوسرے تمام محکوم اقوام کے اتحاد و یگانگت پر یقین رکھتے تھے۔ آپ کا مقصد ہزارہ سمیت تمام محکوم اقوام کو مشترکہ جہدجہد کی طرف لانا تھا-
طاہر خان ہزارہ کے وفات پر مختلف سیاسی تنظیموں کے قائدین نے گہرے دکھ اور افسوس کا اظہار کیا- بلوچستان نیشنل پارٹی کے سربراہ سردار اختر جان مینگل نے اپنے تعزیتی بیان میں کہا کہ بلوچستان نیشنل پارٹی انکے خاندان اور جماعت کے ساتھ برابر کے شریک ہیں مرحوم ایک مخلص سیاسی رہنماء تھے اسکی کمی ہمیشہ محسوس کی جائے گی-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.