بلوچستان میں نادرا کی جانب سے جاری کیا جانے والا وراثتی سرٹیفکیٹ مختلف سرکاری محکموں اور بینکوں میں قبول نہیں کیا جا رہا جس کی وجہ سے ہزاروں سائلین کو شدید مشکلات کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے۔ واضح رہے کہ سابق وفاقی و صوبائی حکومتوں کی جانب سے قانون سازی کے بعد نادرا کو وراثتی سرٹیفکیٹ کے اجرا کے اختیارات تفویض کئے گئے تھے۔
اس حوالے سے شہریوں نے بتایا کہ نادرا سے وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کرنے کے بعد جب وہ متعلقہ محکموں یا مالیاتی اداروں سے رجوع کرتے ہیں تو انہیں کہا جاتا ہے کہ نادرا کے وراثتی سرٹیفکیٹ سے متعلق انہیں تحریری احکامات نہیں ملے ہیں لہٰذا عدالتی طریقہ کار کے مطابق وراثتی سرٹیفکیٹ حاصل کیا جائے۔ شہریوں نے بتایا کہ وفاقی دارالحکومت اسلام آباد سمیت دیگر صوبوں میں نادرا کا وراثتی سرٹیفکیٹ قابل قبول ہے لیکن بلوچستان میں اسے تسلیم نہیں کیا جا رہا ہے جس کی وجہ سے سائلین کو نہ صرف اضافی اخراجات بلکہ شدید ذہنی مشکلات و کوفت کا سامنا کرنا پڑ رہا ہے انہوں نے وزیر اعلی میر عبدالقدوس بزنجو اور صوبائی محتسب نذر محمد بلوچ سے اپیل کی کہ وہ اس ضمن میں تمام سرکاری اداروں اور سرکاری و نجی بینکوں کو پابند بنائیں کہ وہ نادرا سے جاری کر دہ وراثتی سرٹیفکیٹ قبول کریں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.