کوئٹہ:
بی این پی کے سربراہ و رکن قومی اسمبلی سردار اختر مینگل نے کہا ہے کہ دس دن گزر گئے ہیں وفاقی حکومت نے تا حال وڈھ معاملے پر کوئی رابطہ نہیں کیا ہے، صادق سنجرانی وڈھ آئے تھے ملاقات کی اور کچھ پیغامات وزیراعظم محمد شہباز شریف کو بھجوائے ہیں،شہباز شریف نے کوئی رابطہ نہیں کیا ہے ،اسی طرح وفاقی حکومت بلوچستان کو نظر انداز کرتی آ رہی ہے وفاق کا مسئلہ ایک جگہ لیکن بلوچستان حکومت کی جانب سے بھی عیدالاضحی کے بعد کوئی نہیں آیا ۔
چودا جولائی کوبلوچ قوم کے قتلِ عام میں ملوث ریاستی دہشت گرد کے خلاف مکمل شٹر ڈاؤن ہڑتال کیاجائے گا۔
انہوں نے کہاہے کہ وفاقی حکومت کی چشم، پوشی و بلوچستان کےمجموعی مسائل و وفاقی اداروں کی بےجا مداخلت پر بلوچستان کی عوام مایوس ہے ،ان ڈیتھ اسکواڈز سے نہ تو بلوچستان ازاد ہے اور نہ ہی بلوچستان میں رہنے والا کوئی قبیلہ ازاد ہے۔
انہوں نے کہا کہ اسی ڈیتھ سکواڈ کو کوئٹہ شہر بھی ٹرانسفر کر دیا گیا جس سے کوئٹہ شہر کے حالات خراب ہو گئے تھے کوئٹہ کے شہری اپنے گھروں میں محفوظ نہیں تھے۔
انہوں نے مزید کہا کہ آج بھی شفیق مینگل سرکاری سرپرستی میں دندناتا پھر رہا ہے۔
انہوں نے خضدارانیجئرنگ یونیورسٹی میں طلبہ کی گرفتاریوں کی مذمت کرتے ہوئے کہا ہے کہ بلوچستان میں اسکول،کالج اور یونیورسٹی کے طلبہ محفوظ نہیں ہیں تو بلوچستان کے سیاستدان کیسے محفوظ رہ سکتے ہیں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.