محکمہ بی ڈی اے ملازمین نے اپنے جائز مطالبات کے حل وزیر اعلیٰ بلوچستان اور صوبائی کابینہ کی منظوری کے باوجود مستقلی کے آرڈرز نہ ملنے اور چار ماہ کی تنخواہوں کے واجبات کی ادائیگی نہ ہونے کیخلاف احتجاج کاسلسلہ جاری رکھتے ہوئے بھوک ہڑتال شروع کردی ۔
حکومت کی جانب احکامات کے باوجود محکمہ کے ٹال مٹول سے کام لے رہے ہیں بی ڈی اے ملازمین کا معاشی قتل قبول نہیں محکمہ کے حکام انسانی حقوق کی خلاف ورزی کررہے ہیں بی ڈی اے افسران کی غلط پالیسیوں نے غریب ملازمین کے بچے تعلیم خوراک اور صحت کی سہولیات سے محروم کردیئے ہیں۔ .
صوبے میں ملازمین محنت کش طبقہ اور غریب عوام کے حقوق سلب کئے جا رہے ہیں۔بلوچستان لیبر فیڈریشن ملازمین کے استحصال پر مبنی پالیسیاں ہرگز تسلیم نہیں کرے گی ۔
نگران وزیر اعلیٰ بلوچستان نوٹس لیں بصورت دیگر کوئٹہ سمیت بلوچستان بھر میں احتجاج کی کال دیں گے بلوچستان لیبر فیڈریشن کے صدر صدر خان زمان چیئر مین حاجی بشیر احمد سیکرٹری جنرل قاسم خان بی ڈی اے ایمپلائز یونین کے صدر حاجی عبدالعزیز شاہوانی اور عابد بٹ نے ملازمین و مزدوروں کے وفد سے بات چیت کرتے ہوئے کہا کہ بی ڈی اے کی نا اہل انتظامیہ نے محکمہ کے امور کو ہردور میں پیچیدہ کیا محکمہ کے نئے مستقل ملازمین کو وزیر اعلیٰ بلوچستان کی منظوری کے باوجود چار ما ہ کی تنخواہیں ادا نہ کرنا اس مہنگائی کے دور میں انسانی حقوق کی سنگین خلاف ورزی ہے حالانکہ اس سے قبل ان ملازمین پانچ تنخواہیں بمعہ الاﺅنس ادا کی گئیں اب ان ملازمین کو مسائل کے حل کیلئے سڑکوں پر احتجاج کیلئے چھوڑ دیا گیا ہے.
مزدور رہنماﺅں نے کہا ہے کہ محکمہ فنانس نے محکمہ بی ڈی اے کو تمام ملازمین کی تنخواہوں کے فنڈز بمعہ الاﺅنس جاری کئے ہیں اسکے باوجود انتظامیہ اور افسران کی جانب سے قانون کی خلاف ورزی اور کابل گرفت عمل ہے ۔
انہوں نے کہا کہ اب کوئی عزر قابل قبول نہیں بی ڈی اے ملازمین اور مزدوروں کو استحصال کا شکار نہ بنایا جائے ۔
بلوچستان لیبر فیڈریشن بی ڈی اے کے ملازمین کا معاشی قتل کرنے کی اجازت نہیں دے کی ۔
رہنماﺅں نے کہا کہ ایسا ماحول بنایا جا رہا ہے کہ بلوچستان ڈویلپمنٹ اتھارٹی کے ملازمین سڑکوں پر نکلیں ۔
بی ڈی اے کے ملازمین کے جائز حق کیلئے صوبے بھر کے مزدور و ملازمین بلوچستان لیبر فیڈریشن کے ساتھ مل کر حقوق کیلئے کوئٹہ سمیت صوبے بھر میں بھر پور تحریک چلائیں گے ۔