تربت میں ڈینگی وائرس کے وار جاری، دو خواتین سمیت 4 افراد ہلاک،محکمہ صحت خواب خرگوش میں مگن،میونسپل کارپوریشن بے بس۔
گزشتہ روز آپسر میں بلوچی کے شاعردلپل بلوچ کے ایک عزیز اورکوشقلات میں علی بٹّی نامی شخص کی اہلیہ ڈینگی وائرس کے سبب انتقال کرگئیں۔جن کے ڈینگی کے ٹیسٹ مثبت آئے تھے لیکن دوران علاج وہ جانبرنہ ہوسکے۔جبکہ چاہسر میں ماسٹرشفیق کے پھوپھی ڈینگی وائرس کی وجہ سے وفات پاگئے، جبکہ تربت کے مقامی زرائع ابلاغ کے مطابق نزیر احمد نامی شخص کی اہیلیہ ڈینگی وائرس سے متاثر تھیں جو ہسپتال میں مناسب علاج کی سہولیات نہ ملنے کے باعث انتقال کرگئیں۔
گزشتہ روزگوگدان میں حاجی بدل خان نامی شخص کا انتقال ہوا، انہیں گزشتہ مہینہ تربت میں ڈینگی کی تشخیص کے بعدمزیدعلاج کے لئے کراچی منتقل کیا گیا جہاں علاج کے بعد وہ واپس آئے تاہم ان کی صحت سنبھل نہ سکی، ایک مہینہے کی طویل علالت کے بعد ان کا انتقال ہوا۔
واضح رہے کہ ضلع کیچ میں ڈینگی وائرس کے سبب اب تک چھ ہلاکتوں کی اطلاع ہے تاہم متعددایسی ہلاکتیں بھی ہیں جو ذرائع ابلاغ میں نہیں لائے گئے ہیں۔ضلع کیچ میں ڈینگی وائرس کے سبب درجنوں کی تعداد میں لوگ متاثر ہوئے ہیں سرکاری اور نجی ہسپتالوں میں مریضوں کے لیے وارڈزکم ہیں اور وسائل کی عدم دستیابی سے مریضوں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ محکمہ صحت کی طرف سے ڈینگی وائرس کے تدارک کے لیے کوئی اقدام نہیں اٹھایا جارہا ہے۔
جبکہ ڈینگی وائرس کے خاتمے کے لئے میونسپل کارپوریشن کی جانب سے اسپرے سمیت دیگراقدامات نہیں کئے جارہے ہیں ، کارپوریشن ذمہ داران کے مطابق حکومت کی جانب سے انہیں مطلوبہ فنڈزفراہم نہیں کئےجارہے ہیں جس کی وجہ سے وہ بے بس ہیں۔