کوئٹہ:
بلوچی اکیڈمی کی طرف سے مورخہ 5 ,6 اگست کو بلوچی اکیڈمی کمپلس میں ایک دو روزہ سیمینار کا انعقادکیا جارہا ہے۔ سیمینار کے پہلے دن بلوچی زبان اور ادب کے محقق اور ادیبوں نے بلوچی قصّہ اور داستانوں کے بارے میں اپنے تحقیقی مقالے پڑھے۔ پہلا دن تین سیشنز پر مشتمل تھا جس میں پہلے سیشن قصّہ کے تعارف اور بلوچی قصّے کے مختلف پہلوئوں پر روشنی ڈالی گئی۔ دوسرے سیشن میں بلوچی داستانوں اور قصّوں کی زبان اور ان کے خصوصیات کے بارے میں مقالے پڑھے گئے جبکہ آخری سیشن میں بلوچی فکشن میں بچوں کے ادب اور خاص قصّوں کے علاوہ بلوچی قصّے پر جو تحقیقی کام کیا جاچکاہے اس کے بارے میں معلومات دی گئی۔ سیمینار کے پہلے روز رزاق نادر، علی گوہر، ثانیہ امجد، شرف شاد، ڈاکٹر عبدالصبور بلوچ، اقبال ظہیر، رازق راج اور عبداللہ دشتی نے اپنے تحقیقی مقالے حاضرین کے سامنے پیش کیے۔ بلوچی اکیڈمی کی جانب سے منعقدہ اس سیمینار میں محققین، ادیبوں اور طلبہ کی کثیر تعداد نے شرکت کی۔ سیمینار میں پڑھے جانے والے تحقیقی مقالوں کی کتاب بھی حاضرین کو دی گئی جس میں پیش کیے جانے والے مقالوں کی کتاب کی شکل میں شائع کیا گیا ہے۔ بلوچی اکیڈمی کے چیئرمین سنگت رفیق نے شرکاہ سے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ بلوچی اکیڈمی بلوچی زبان و ادب کے فروغ اور ترویج کے لیے نہ صرف تحقیقی اور ادبی کتابوں کی تخلیق اور اشاعت کا بندوبست کرتی ہے بلکہ مختلف اوقات میں ادبی اور تحقیقی موضوعات پر سیمینار کا انعقاد کرتی ہے تاکہ بلوچی زبان و ادب میں تحقیق اور تخلیق کے عمل کو تقویت ملے۔ کل دوسرے روز بروز 6اگست کو مزید تین سیشنز میں محققین اپنے مقالے پیش کریں گے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.