کوئٹہ/حب:
روزنامہ ایکسپریس میں شائع ہونے والی رپورٹ کے مطابق گذشتہ ایک سال کے دوران بلوچستان کی شاہراہوں پر ہونے والے سڑک حادثات میں کم از کم 198 افراد اپنی قیمتی جانوں سے محروم ہو چکے ہیں.
رپورٹ کے مطابق ان میں سے زیادہ تر حادثات کوئٹہ ٹو کراچی اور کوئٹہ ٹو ژوب شاہراہوں پر پیش آئے ہیں.
میڈیکل ایمرجنسی اینڈ رسپانس سینٹرز (ایم ای آر سی) کے ذرائع کے مطابق ،انکے طبی عملے نے ان شاہراہوں پر پیش آنے والے 9،249 حادثات میں طبی امداد مہیا کی. اور حال ہی میں این -50 اور این 25 شاہراہوں پر حکومت بلوچستان کے قائم کردہ 14 ایمرجنسی مراکز میں قریب 11،706 زخمیوں کا علاج کیا۔
بلوچستان کی سماجی اور سیاسی حلقے عرصہ دراز سے حکومت سے بلوچستان کی ہائی وے کو ڈوئل کیریج وے بنانے کا مطالبہ کرتے آئے ہیں. ان ہائی وے کی ڈوئل کیریج وے نہ ہونا اکثر خونی حادثات کا سبب بتایا جاتا ہے. اسکے علاوہ حکومت کی جانب سے ٹریفک سیفٹی رولز پر سنجیدگی سے عملداری اور ڈرائیونگ لائسنس کے اجراء کا اطمینان کن نظام نہ ہونے کی وجہ سے بھی کئی افراد روزانہ کی بنیاد پر خونی حادثات کا شکار بنتے ہیں.
کل ہی کی رات پنجگور سے کراچی جانے والی مسافر کوچ ٹریفک / روڈ ایکسیڈنٹ کا شکار ہوئی جسکی وجہ سے 14 افراد ہلاک ہوئے جن میں سے 9 کا تعلق ایک ہی خاندان سے ہے جو کہ پنجگور کے علاقے سروان کے رہائشی تھے.