نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر سابق وزیراعلی بلوچستان ڈاکٹر عبدالمالک بلوچ نے کہا ہے کہ بدقسمتی سے بلوچستان پر اشرافیہ کا قبضہ ہے ڈاکٹر مالک بلوچ نے کہا کہ آج تک بلوچستان کا حق حاکمیت تسلیم نہیں کیا گیا ہم عوام کو شعوری نظریاتی بنیادوں پہ یکجا کرکے جمہوری جدوجہد سے حق حاکمیت حاصل کرنے کے خواہاں ہیں نیشنل پارٹی کی دانشور قیادت نے اس جدوجہد میں جانوں کی قربانیاں دی ہیں مجھے کسی منصب سے ذیادہ سیاسی کارکن ہونے پر فخر ہے۔
انہوں نے کہا کہ بلوچستان کو ظالموں اور جابروں کے چنگل سے نکالنے کے لیے منظم جدوجہد کی ضرورت ہے جو ہماری سیاست کا محور ہے ہمارے اکابرین کا بلوچستان میں عزت اور ممتاز مقام تھا کیونکہ وہ بااصول ار باکردار تھی سیاست میں ٹرانسفر پوسٹنگ نے اسلام آباد میں بھی بلوچستان کے سیاستدانوں کی سیاسی کردار کو بدنام کردیا بلوچستان بدترین غربت افلاس اور بیروزگاری کا شکار ہے ۔
ملازمتیں سرعام بک رہی ہیں کوئٹہ شہر پانچ سالوں سے کھنڈرات میں بدل چکا ہے ملازمین احتجاج جبکہ اساتذہ کئی ہفتوں سے بھوک ہڑتال پہ ہیں کوئی ان کا پرسان حال نہیں حکومت کو چاہیے ملازمین اور اساتذہ کے مسائل حل کرے، بلوچستان امیر ترین خطہ ہونے کے باوجود لوگوں کو پینے کا پانی جبکہ یونیورسٹی کے اساتذہ کو تنخواہیں میسر نہیں ، تقریب سے نیشنل پارٹی کے صوبائی صدر رحمت صالح بلوچ نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ نیشنل پارٹی سیاسی کارکنوں کی جماعت ہے اور بلوچستان میں سیاسی جمود کو توڑ کر عام سیاسی کارکن کو سیاست میں اہم کردار اد کرنے کا موقع نیشنل پارٹی ہی فراہم کرتا ہے ۔
تقریب سے نیشنل پارٹی کوئٹہ کے ضلعی صدر حاجی عطا محمد بنگلزئی بی ایس او پجار کے مرکزی چہرمین بوہیر صالح بلوچ اور عنایت بزدار سمیت دیگر نے بھی خطاب کیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.