کوئٹہ:فیڈریشن آف آل پاکستان یونیورسٹیز اکیڈمک اسٹاف ایسوسی ایشن کی کال پر آج ملک بھر کی جامعات اور پریس کلبز کے سامنے 2023-2024 کے سالانہ بجٹ میں ملک بھر کی جامعات کی ریکرنگ بجٹ کےلئے 500 ارب روپے اور ترقیاتی بجٹ کے لیے 200 ارب روپے اور صوبائی حکومتوں کی بجٹ میں صوبے کی یونیورسٹیوں کی گرانٹس ان ایڈ میں اضافے کےلئے احتجاجی مظاہرے کئے
جس میں سینکڑوں کی تعداد میں اساتذہ کرام اور ملازمین نے شرکت کی ، اس سلسلے میں کوئٹہ پریس کلب کے سامنے بھی احتجاجی مظاہرہ ہوا جس سے فپواسا کے مرکزی صدر پروفیسر ڈاکٹر کلیم اللہ بڑیچ، ،بلوچستان چیپٹر کے صدر فرید خان اچکزئی، جنرل سیکرٹری پروفیسر نعمان کاکڑ، پروفیسر ارسلان شاہ، پروفیسر ڈاکٹر عثمان توبہ وال، پروفیسر عبدالباقی جتک، ڈاکٹر محب اللہ کاکڑ، اور دیگر نے خطاب کیا۔
مقررین نے پرزور مطالبہ کیا سالانہ بجٹ 2023-2024 میں ملک بھر کی سرکاری جامعات اور ہائر ایجوکیشن کمیشن کی ریکرنگ بجٹ میں 500ارب روپے اور ترقیاتی بجٹ میں 200 ارب روپے مختص کرنے اور بلوچستان کی صوبائی حکومت اپنے سالانہ بجٹ میں صوبے کی سرکاری جامعات کی گرانٹس ان ایڈز میں 10 ارب روپے تک کا اضافہ کریں ۔
انہوں نے کہا کہ جن ممالک نے بترقی حاصل کی ہیں۔ انھوں نے اقوام متحدہ کے قرار داد کے مطابق اپنی جی ڈی پی کا 4 فیصد سے زیادہ تعلیم پر خرچ کیا ہیں جبکہ پاکستان اپنی جی ڈی پی کا بمشکل 2 فیصد تعلیم پر خرچ کرنا ہے۔
فپواسا نے اعلان کیا کہ بجٹ میں اضافے کےلئے مظاہروں کا سلسلہ جاری رہیگا اور ا اس سلسلے میں بروز جمعہ دن گیارہ بجے سردار بہادر خان وومن یونیورسٹی اور بروز سوموار بتاریخ 22 مئی کو لورالائی یونیورسٹی اور پھر ا گلے ہفتے اسلام آباد میں ملک بھر کے جامعات کے نمائندگان بھر پوراحتجاج ریکارڈ کرائیں گے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.