بلوچستان میڈیکل ٹیچرز ایسوسی ایشن کی جانب سے مطالبات کے حق میں احتجاجی کیمپ کا سلسلہ جاری۔
آج پیر سے تمام میڈیکل کالجز میں کلاسز کا بائیکاٹ شروع کر دیا ہیصدر بی ایم ٹی اے ڈاکٹر ظہور شاہ و دیگر نے گزشتہ روز پریس کانفرنس میں اپنے مطالبات پیش کرتے ہوئے کہا تھا کہ انہوں نے بی ایم ٹی اے کے چارٹر آف ڈیمانڈز حکام بالا کو پیش کئے مگر انہیں سنجیدہ نہیں لیا جارہا ہے
اگر مطالبات کو ایک ہفتے کے اندر تسلیم نہیں کیا گیا تو وہ سڑکوں پر نکلنے سمیت وزیراعلی ہاوس اور اسمبلی کے سامنے احتجاج پر مجبور ہوں گے اس سلسلے میں انہوں نے بی ایم سی میں احتجاجی کیمپ قائم کردیا ہے۔
بی ایم ٹی اے کی جانب سے کیمپ کا سلسلہ جاری ہے اور آج پیر سے تمام میڈیکل کالجز میں کلاسز کا بائیکاٹ شروع کیا جائے گا۔ رہنماوں کا کہنا ہے کہ بلوچستان کے میڈیکل ٹیچرز کو ماہانہ صرف 5سو روپے ٹیچنگ الاونس مل رہا ہے۔
انہوں نے کہا کہ میڈیکل فیکلٹی کے لئے سروس رولز کی منظوری، تمام ٹیچنگ فیکلٹی کی پروموشن، میدیکل کالجز،ٹیچنگ ہسپتالوں کے بجٹ کو دگنا کرنے، ٹیچنگ ہسپتالوں کو ٹیچنگ کیڈر کے ڈاکٹرز کے ذریعے چلانے، میڈیکل سٹوڈنٹس کے سٹیفنڈ کو کم از کم 15ہزار روپے کرنے، میڈیکل کالجز کی تمام خالی اسامیوں کو بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے ذریعے فوری طور پر پر کیا جائے۔