سیلابی صورتحال کے پیش نظر بلوچستان میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی۔ ضلع واشک کے تحصیل بسیمہ میں گزشتہ چند دنوں کے شدید بارشوں اور سیلابی ریلوں کے وجہ سے کئی مکانات اور دیواریں گر گئے ہیں کئی بندات ٹھوٹ گئے ہیں بسیمہ نادرا کئی روز سے بارش کے پانی میں ڈوبا ہوا ہے جنوب مشرقی ٹان میں دیواریں باغ اور تین مکانات گر کر مکمل طور پر تباہ ہوگئے ہیں مشرقی ٹان میں سیوریج کے ناقص نظام کے باعث اکثر گھروں میں پانی داخل ہوچکا ہیں گلیوں میں پانی جمع ہونے سے اکثر دیواریں خستہ حالی کے شکار ہوگئے ہیں جو کسی بھی وقت گر کر ایک بڑے حادثے کا سبب بن سکتے ہیں
کلی ہارونی میں بارش کے وجہ سے کئی دیواریں منہدم ہوگئے ہیں کئی دنوں سے کلی ہارونی کے گلیوں اور چوٹ روڑ پہ پانی ہی پانی ہیں دوسرے جانب سیلابی ریلوں سے کلی حاجی عاقل چوٹ لوچو مزار دان دولیڑئی اور دیگر علاقوں میں کئی بندات ٹھوٹ گئے ہیں لاکھوں روپے کے پیاز اور کپاس کے فصلیں سیلاب کے نظر ہوگئے ہیں لوچو کے زمینداروں کو لاکھوں روپے کے نقصانات کا سامنا ہیں سرکار کے جانب سے نقصانات کے تخمینہ لگانے کے لیے ابھی تک کوئی خاطر خواہ قدم نہیں اٹھایا گیا ہیں اس لیے متاثرہ عوام میں شدید بے چینی پایا جاتا ہے۔
پنجگور میں مون سون بارشوں کی وجہ سے دریا رخشاں دریا نیوان میں بڑے پیمانے پر سیلاب ریلے کی وجہ سے آدھا پنجگور ٹریفک میں پھنس گیا دریا رخشاں سے ایک شخص کی لاش برآمد دریا نیوان میں سینکڑوں گاڑیاں شام چار سے رات گیارہ بجے تک پھنسے رہے ضلعی انتظامیہ پولیس سیکورٹی فورسز کسی بھی قسم کی امداد ٹیم عوام کی جان و مال کی حفاظت کیلئے نہ پہنچ سکے سینکڑوں گاڑیاں دریا نیوان میں پھنس گئے بچے بوڑھے خواتین سات سے آٹھ گھنٹے وقفے وقفے بارش و گاڑیوں کے اندر شدید گرمی کا سامنا کرتے رہے کوئی مسیحا نہیں آیا کئی موٹر سائیکل سیلابی ریلے بہا کر لے گئے۔
ڈیرہ اللہ یار کے قریب خانپور کے مقام پر واٹر کورس پانی کے دباو سے ٹوٹ گیا، واٹر کورس ٹوٹنے کے باعث ڈیرہ اللہ یار، اوستہ محمد رابطہ سڑک میں گڑھے پڑ گئے اور بڑی گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوگئی، ڈیرہ اللہ یار اور اوستہ محمد سمیت قریبی علاقوں میں گزشتہ دو روز سے جاری بارشوں کے باعث ندی نالوں اور نہروں میں طغیانی آگئی ہے، خانپور کے مقام پر بڑی نہر سے نکلنے والا واٹر کورس پانی کے شدید دباو کے باعث ٹوٹ گیا، واٹر کورس ٹوٹنے سے ڈیرہ اللہ یار اور اوستہ محمد کو ملانے والی رابطہ سڑک میں پانچ سے چھ فٹ کے متعدد گڑھے پڑ گئے جسکے باعث بڑی گاڑیوں کی آمدورفت معطل ہوگئی، جبکہ موٹر سائیکلوں کی آمدورفت بحال ہے، بڑی گاڑیاں جن میں وین، مسافر بس، کاریں اور ٹرک شامل ہیں کی آمدورفت معطل ہونے سے مسافروں کو شدید مشکلات کا سامنا ہے جبکہ ڈیرہ اللہ یار کے راستے جیکب آباد سے اوستہ محمد اور قریبی علاقوں کو اشیا خوردونوش کی ترسیل بھی معطل ہوگئی۔
کمشنر نصیرآباد بشیر احمد بنگلزئی کی ہدایت پر نصیرآباد ڈویژن بھر میں مون سون بارشوں اور سیلابی صورتحال کے پیش نظر تمام اضلاع میں فلڈ کنٹرول روم قائم کر دیئے گئے ہیں، ڈیرہ اللہ یار میں بھی ڈپٹی کمشنر دفتر میں فلڈ کنٹرول روم قائم کر دیا گیا۔
ڈپٹی کمشنر جعفرآباد نجیب اللہ ترین نے صورتحال کے پیش نظر تمام سرکاری افسران اور عملے کی چھٹیاں منسوخ کر دی ہیں، ڈپٹی کمشنر کی ہدایت پرتحصیلدار جھٹ پٹ علی گوہر مگسی اور نائب تحصیلدار محمد ظریف گولہ پر مشتمل ٹیم بھی تشکیل دی گئی، ریونیو افسران بارش کے دوران شہر کی قریبی نہروں کی صورتحال کا جائزہ لینے کے ساتھ جہاں بھی کسی نہر کو شگاف لگنے کا خدشہ ہے وہاں فوری طور پر امدادی کارروائیاں کی جا رہی ہیں۔
حذب اللہ بگٹی نہر میں طغیانی اور شگاف لگنے کے خدشے کے باعث ریونیو افسران نے ٹریکٹر کے ذریعے نہر کے قریب دس فٹ چوڑا شگاف لگا کر نہری پانی کا رخ ملحقہ آبادی اور فصل سے موڑ دیا جبکہ حیر دین ڈرین سمیت ذیلی نہروں کی پشتوں کو مضبوط بنانے کے لیے بھی اقدامات جاری ہیں۔
ڈپٹی کمشنر اوستہ محمد محمد اعجاز سرور کے جاری کردہ اعلامیہ کے مطابق مون سون بارشوں اور ممکنہ سیلابی صورتحال کی وجہ سے ضلع بھر میں ایمرجنسی نافذ کردی گئی ہے ضلع استامحمد میں موسلا دھار بارش کی وجہ سے رین ایمرجنسی کا اعلان کر دیا گیا ہے اور لائن ڈپارٹمنٹس کی ہر قسم کی چھٹیاں منسوخ کر دی گئی ہیں۔
ضلع صحبت پور میں مون سون کی بارشوں نے تباہی مچاتے ہوئے محکمہ ایریگیشن کے مبینہ کرپشن کا بھی پول کھول دیا۔ایک ہی دن میں مانجھوٹی شاخ کو2 چوڑے شگاف لگ گیا۔برسات سے شہر میں میونسپل کمیٹی کے عملے کے بھی پول کھل گئے۔
تفصیلات کے مطابق گزشتہ روز سے ہونے والی برسات سے ضلع بھر کے تمام نشیبی علاقے زیر آب آگئے۔
مانجھوٹی شاخ کو گوٹھ محمد یعقوب خان کھوسہ اور مولوی قادربخش کے قریب دو چوڑے شگاف لگ گئے۔ شگاف لگنے سے سینکڑوں اراضی پر کاشت چاول کی فصل پانی میں ڈوب گئیں۔اور کئی دیہاتوں میں سیلابی پانی داخل ہوگیا۔
دوسری جانب اوچ شاخ کو گوٹھ آغا دادمحمد کھوسہ،گوٹھ غلام یاسین کھوسہ اور گوٹھ عبدالروف کھوسہ کے قریب شگاف لگ گیا۔ جس سے پانی فصلوں اور دیہاتوں میں داخل ہونے لگا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.