وزیراعلیٰ بلوچستان میر عبدالقدوس بزنجو نے کہا ہے گوادر کے لوگ محب وطن ہیں اور ہم تجارتی سرگرمیوں میں حائل رکاوٹیں دور کرنے آئے ہیں، انہوں نے کہا ایرانی سرحد سے لیکر گوادر سٹی تک 138 کلو میٹر طویل بجلی کی ٹرانسمیشن لائن بچھائی گئی ہے،پاک ایران تجارت سے علاقے کی تقدیر بدل جائے گی پاک ایرانی سرحد 250 میں منعقدہ تقریب سے وزیراعلیٰ بلوچستان میر قدوس بزنجو نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ پاکستان اور ایران کے مابین سالانہ اربوں روپے کی تجارت ہوتی ہے جسے قانونی شکل دینے کی ضرورت تھی۔
انہوں نے کہا کہ پاک ایران سرحد پر بارڈر مارکیٹ اور ایران گوادر بجلی منصوبے کے افتتاح کا خیر مقدم کرتے ہیں اور یہ آج ایک تاریخ ساز لمحہ ہے انہوں نے کہا کہ پاکستان اور ایران اپنے عوام کے روزگار اور ان کی خوشحالی کیلئے ایک دوسرے کے ساتھ کندھے سے کندھا ملا کر کھڑے ہیں۔
انہوں نے کہا ایران ہمارا برادر ہمسایہ اسلامی ملک ہے جس کے ساتھ ہمارے تاریخی ثقافتی، مذہبی، تجارتی اور سفارتی رشتے ہیں۔
وزیراعلیٰ بلوچستان نے مزید بتایا کہ ایران کے ساتھ خام تیل، گیس، خوردنی اشیاءاور توانائی کے شعبوں سمیت دوطرفہ علاقائی تجارت کو فروغ دینے کے بے پناہ مواقع موجود ہیں۔
انہوں نے کہاپاکستان اور ایران کے مابین اربوں روپے کی سالانہ تجارت ہوتی ہے اس تجارت کو رسمی شکل دینے کیلئے ضروری ہے کہ یہ تجارت بینکنگ چینلز کے ذریعے کی جائے۔ انہوں نے کہا اس تجارت کو باقاعدہ طور پر قانونی شکل دینے سے دونوں ممالک کی معاشی اور اقتصادی ترقی میں نمایاں تبدیلی آئے گی۔ انہوں نے کہا صوبائی حکومت بارڈر کے روزگار سے وابستہ افراد کو زیادہ سے زیادہ سہولیات کی فراہمی کو یقینی بنارہی ہے۔ انہوں نے کہا پاک ایران بارڈر پر مزید مارکیٹوں کاقیام عمل میں لایا جارہاہے۔
پاک ایران سرحدی قصبہ مند ردیگ بارڈر پر پاک ایران کے اشتراک سے پاک ایران بارڈر مارکیٹ کا منصوبہ مکمل کیاگیا ہے۔
انہوں نے کہا اس منصوبے کے باقاعدہ افتتاح کیلئے آج دونوں ملکوں کی قیادت یہاں موجود ہے میر قدوس بزنجو نے مزید کہا کہ پاک ایران سرحد ایک تاریخی تجارتی کوریڈور ہے جو نہ صرف دونوں ممالک بلکہ پورے خطے میں منفرد اہمیت کا حامل ہے۔
انہوں نے کہا کہ صوبائی حکومت کو اس تجارت سے وابستہ افراد کے مسائل کا بخوبی علم ہے انہوں نے کہا سرحدی تجارت کی بہتر انداز سے روانی کیلئے اس تجارت سے وابستہ افراد کا ایک دیرینہ مطالبہ غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ تھا حکومت نے تجارت اور تاجروں کے مسائل کے حل اور بارڈر ٹریڈ کے فروغ کیلئے غیر ضروری چیک پوسٹوں کا خاتمہ کرتے ہوئے سرحدی تجارت میں حائل دیگر کئی ایک رکاوٹوں کو ختم کیا ہے۔
انہوں نے کہا گوادر کے لوگ محب وطن ہیں یہاں کی معیشت کا کل دارومدار بارڈرٹریڈ سے وابستہ ہے۔
انہوں نے کہا بارڈر بند ہوجاتی ہے تو یہاں کے خاندانوں کے چولہے بجھ جاتے ہیں ہمیں ان کے تمام مسائل کا ادراک ہے۔ انہوں نے کہا غیر قانونی تجارت دشوارگذار راستوں سے ہوتی ہے جو کئی بار حادثات کا باعث بھی بنتی ہیں معاشی اور اقتصادی ترقی کیلئے ضروری ہے کہ بارڈر ٹریڈ کو زیادہ موثر بنانے کیلئے اقدامات اٹھائے جائیں۔
انہوں نے کہا ایسے اقدامات کی ضرورت ہے جنکے اثرات یہاں کے لوگوں اور مجموعی طور پر پاکستان کی معیشت کیلئے بہتر ہوں حکومت بلوچستان گوادرکی ترقی کیلئے پرعزم ہے۔
انہوں نے کہا گوادر کی موجودہ اور مستقبل کی بجلی کی ضروریات کو پورا کرنے کیلئے ایران سے اضافی 100میگاواٹ بجلی کی فراہمی کے منصوبے کو مکمل کرلیاگیاہے۔
انہوں نے کہا منصوبے پر عملدرآمد کیلئے ایران سرحد سے گوادر تک 138کلو میٹر طویل ٹرانسمیشمن لائن بچھائی گئی ہے اس اہم منصوبے کی بدولت گوادر کے گھریلو اور صنعتی صارفین کو بجلی کی بلا تعطل فراہمی یقینی ہوسکے گی۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.