نمیران آدم جان بزنجو پبلک لائبریری آواران میں بلوچی زبان کے نامور ادیب و شاعر مقبول وفا کی کتاب رونمائی تقریب کا اہتمام۔ کتاب رونمائی تقریب میں (50) پچاس سے زائد کتابیں مہمانوں کو پیش کی گئی۔
نمیران آدم جان پبلک لائبریری آواران میں بلوچی زبان کے معروف شاعر و ادیب مقبول وفا کا بلوچی کتاب دردانی اوگار کی رونمائی تقریب منعقد کی گئی۔
کتاب رونمائی تقریب بلوچی علم و ادب اکیڈمی (آدم حقانی اکیڈمی) کے سربراہ کلیم قادر کی سربراہی میں منعقد کیا گیا۔
کتاب رونمائی تقریب کا آغاز تلاوتِ قرآن پاک سے ہوا۔ مختلف طبقہ فکر کے لوگوں نے تقریب میں شرکت کی اور بلوچی ادب پر اور بالخصوص واجہ مقبول وفا کی کتاب دردانی اوگار پر بات کرتے ہوئے ان کے کام کو سراہا اور بلوچی ادب میں ایک سنہرے باب کے اضافے پر انہیں مبارک باد پیش کی۔
کتاب رونمائی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بی ایس ایف کے سربراہ ڈاکٹر شکیل احمد بلوچ نے کہا کہ یہ کتاب بلوچ ادب کے لیے ایک معلومات خیز کتاب ہے۔ یہ کتاب بلوچ ادب میں ایک سنہرا باب ثابت ہوگا۔
ڈاکٹر شکیل احمد نے مزید کہا کہ کتاب میں موجود آواران کے تاریخی مقامات کے اصل نام و واقعات بہترین انداز میں پیش کئے گئے ہیں۔ بلوچ ادب و بلوچ قوم پر تکنیکی، معروضی و لغت کے لحاظ سے ایک بہترین کتاب ہے۔
اس کتاب میں مصنف نے ایک واقعہ کا ذکر کرتے ہوئے تکنیکی بنیاد پر ثابت کردیا ہے کہ بلوچ قوم ایک قوم دوست قوم ہے۔ یہ کتاب پڑھنے سے تاریخی واقعات، جگہیں اور دیگر چیزوں پر جن کا واسطہ یا بالواسطہ بلوچ ادب سے تعلق ہے، پر موثر معلومات حاصل کی جاسکتی ہے۔ کتاب رونمائی تقریب میں آدم اکیڈمی کے سربراہ کلیم قادر کے بدست مہماناں کو کتابیں پیش کی گئیں۔
اس موقع پر نیشنل پارٹی ضلع آواران کے صدر و میونسپل کمیٹی کے چیئرمین عابد حسین، نیشنل پارٹی تحصیل آواران کے صدر شمیم نصرت، بزنجو کاروان یوتھ ونگ کے مرکزی صدر اورنگ زیب بزنجو، میر محمد یعقوب قمبرانی، کفایت اللہ قاضی، امان اللہ قاضی، آواران پریس کلب کے جنرل سیکرٹری نصیر عبداللہ، شکیل احمد میروانی، جی ایم میا، بلوچی زبان کے نامور شاعر نعیم رہچار، انٹر کالج ماشی کے پروفیسر امداد علی، بی ایس ایف سربراہ شکیل احمد میروانی، مولانا عبدالقیوم سمالانی، حاجی زاہد بلوچ، وحید وفا، عبدالواحد بلوچ و دیگر موجود تھے۔ تقریب کا اختتام بلوچ شعر، شاعری و بلوچی مو سیقی پر ہوا۔ نوجوان گلوگاروں نے اپنے اپنے انداز میں گانے پیش کرکے تقریب میں چارچاند لگا دیئے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.