بلوچستان بورڈ آف ا نٹر میڈ یٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ کے زیر اہتمام13مئی سے ایف اے ،ایف ایس سی کے سالانہ امتحانات 2023 سے شروع ہونگے، 94 ہزار کے قریب امیدوار امتحان میں شریک ہیںَ
صوبے بھر میں 257سینٹرز بنائے گئے ہیں ،نقل سے پاک امتحانات ہمارامشن ہے ، معاشرے کے تمام افراد کو مل کر عملی جدوجہد کرکے طلبا وطالبات کو نقل سے بچا کر انہیں علم کی دولت سے آراستہ کرنا ہوگا،ان خیالات کااظہارچیئرمین بورڈ آف انٹرمیڈیٹ اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کوئٹہ میر اعجاز عظیم بلوچ اورکنٹرولر بورڈ پروفیسر شوکت سرپرہ نے خصوصی انٹرویو کے دوران گفتگو کرتے ہوئے کہی۔
اس موقع پر ایڈیشنل سیکرٹری بورڈ شمس اللہ داوی بھی موجود تھے، انہوں نے کہاکہ بورڈ کی وجیلینس ٹیمیں اور سینٹرز انسپکٹرز سینٹرز کے دورے کریںگے،دوران امتحان بورڈ کاعملہ جو10افراد پر مشتمل ہے،وہ کنٹرول روم میں بیٹھیگا، اور امتحانات میں ہونے والی شکایات کاازالہ کرے گا۔
اس کے علاوہ سیکورٹی کے حوالے سے انتظامیہ کوچٹھی تحریر کی ہے، میٹرک کے امتحانات کی طرز پر ایک ایپلی کیشن متعارف کرائی ہے، سلپ اسکین کرنے پر امیدوار کی تمام معلومات سے اآگاہی حاصل ہوسکے گی، امیدوار کا سینٹر ،اس کی تصویر اور پیپر سے متعلق تمام معلومات واضح ہوجائیں گی، اور اس کامعلوم ہوجائے گاکہ امیدوار ڈپلیکیٹ تو نہیں ۔
انہوں نے بتایاکہ تمام پیپر ز لانگ، شارٹ اور ایم سی کیوز سوالات پر مشتمل ہونگے، جبکہ مستقبل میں ہماری کوشش ہے کہ تمام پیپرز ایم سی کیوز پر ہی مشتمل ہوں، اس سلسلے میں ہم نے ڈائریکٹر اسکولز ، کالجز اور دیگر متعلقہ حکام سے بات چیت کی ہے۔
اور بہت جلد اس کابھی لائحہ عمل بنالیاجائے گا، کمپیوٹر سائنس کاپیپرای مارکنگ پر شفٹ کیاہے، اور اسی طرح رفتہ رفتہ تمام پیپرز کو ای مارکنگ پر لے آئیں گے۔
انہوں نے کہاکہ طلبا اپنی ذہنی صلاحیتوں کو بروئے کار لاتے ہوئے تعلیم پرخصوصی توجہ دیں اور نقل سے چھٹکارہ حاصل کریں، تاکہ وہ بہتر انداز میں ملک و قوم کی خدمت کرسکیں ،انہوں نے کہا کہ نقل ایک ناسور ہے جو ہماری نئی نسل کو جہالت کے اندھیرے میں دھکیل رہا ہے۔
انہوں نے کہاکہ نقل کی اجازت کسی صورت نہیں دی جا سکتی نقل ناسور ہے کاپی کلچر کا خاتمہ کرنا بورڈ کی اولین ترجیح ہے نقل، سے پاس ہونے والے اور ان پڑھ میں کوئی فرق نہیں۔ انہوں نے کہا کہ والدین اس سلسلے میں ہم سے تعاون کریں ۔