گزشتہ دس سال سے جبری گمشدگی کھے شکار غیاث الدین بلوچ کی عدم بازیابی کیخلاف اہلخانہ کی جانب سے احتجاجی ریلی نکالی گئی۔ 18 اکتوبر 2013ءکو کراچی سے لاپتہ غیاث الدین بلوچ کی عدم بازیابی کیخلاف لواحقین کی جانب سے حب میں ایک احتجاجی ریلی نکالی گئی۔
مظاہرے سے گفتگو کرتے ہوئے غیاث الدین بلوچ کی بیٹی کا کہنا تھا کہ میرے والد غیاث الدین کو اکتوبر 2013 میں پاکستانی فورسز نے کراچی سے جبری طور پر لاپتہ کیا جو ابتک لاپتہ ہے اور ہماری بچپن بغیر والد کے سہارے گذر رہی ہے۔
غیاث الدین کی بیٹی کا کہنا تھا ہم والد کی شفقت سے محروم ہیں اگر میرے والد پر کوئی الزام ہے تو اسے عدالت میں پیش کیا جائے ہمیں والد کے محبت کا احساس نہیں کہ وہ ہم سے کتنا محبت کرتا ہے کیونکہ ہم نے والد کو دس سال سے نہیں دیکھا ہے ہم چھوٹے تھے والد لاپتہ کردیے گئے۔
ریلی نے شہر کے مختلف راستوں پر گشت کیا۔ اس موقع پر لاپتہ غیاث الدین بلوچ کے لواحقین کی جانب سے مقتدر حلقوں سے مطالبہ کیا گیا کہ گزشتہ دس سال سے کراچی سے لاپتہ غیاث الدین بلوچ کو جلد بازیاب کرایا جائے۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.