لیبر یونین تفتان کے رہنماؤں نے دالبندین پریس کلب میں پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ تفتان میں قائم بازارچہ جیسے بازار مشترک یا جوائنٹ بارڈر مارکیٹ بھی کہا جاتا ہے گزشتہ ایک سال سے زائد عرصے سے بند ہے جس کی وجہ پہلے چھوٹی جگہ بتائی گئی تاہم بعد ازاں اسے بڑی جگہ منتقل کرکے تمام انتظامات مکمل کرلیے گئے لیکن اس کے باوجود بازارچہ کو بلاجواز بند رکھا گیا ہے جسے کھلوانے کے لیے تفتان میں ہر طرح کی جمہوری اور پرامن احتجاج ریکارڈ کیا گیا
جبکہ تمام متعلقہ حکام نے بازارچہ کھولنے کی یقین دہانی بھی کرائی لیکن افسوس کہ اب تک اس سلسلے میں کوئی پیشرفت ہوتی ہوئی نظر نہیں آتی جس کی وجہ سے اہلیان تفتان سمیت پورے ضلع چاغی اور گرد و نواح کے مکینوں سمیت چھوٹے تاجر برادری اور وہاں روزانہ اجرت پر کام کرنے والے ہزاروں مزدوروں کونان شبینہ کامحتاج بنادیاگیاہے۔
جو قابل مذمت اور ناقابل قبول ہے لہذا ہم ایک مرتبہ پھر وزیر اعلیٰ بلوچستان، کور کمانڈر بلوچستان اور چیف سیکرٹری بلوچستان سمیت وفاقی حکومت کے ذمہ داروں سے مطالبہ کرتے ہیں کہ وہ تفتان میں بازارچہ گیٹ کو فوری طور پر کھولیں بصورت دیگر تفتان میں غیر معینہ مدت تک شٹر ڈاون ہڑتال کے ساتھ ساتھ پاک ایران آر سی ڈی شاہراہ بھی بھی بند کی جائے گی۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.