کوئٹہ:
بلوچستان نیشنل پارٹی کے مرکزی لیبر سیکرٹری موسیٰ بلوچ، سینٹرل ایگزیکٹو کمیٹی کے اراکین وضلعی صدرغلام نبی مری، چیئرمین جاوید بلوچ، پارٹی کے مرکزی کونسلر نصیب جان قمبرانی نے بلوچستان فزیو تھراپی ایسوسی ایشن کی جانب سے ریڈ زون میں فیاض سنبل چوک پر دیے گئے دھرنے میں شرکت کی اور فزیو تھراپسٹ سے اظہار یکجہتی کی۔ انہوں نے دھرنا دینے والے فزیو تھراپسٹ کے تمام جائز مطالبات کی حمایت کی۔ اس موقع پر وفد کو مطالبات سے متعلق آگاہ کرتے ہوئے بتایا گیا کہ بلوچستان میں ایک طرف یونیورسٹی کی جانب سے فزیو تھراپی کا شعبہ رکھا گیا ہے جہاں ہر سال سینکڑوں طلبہ فارغ ہوکر ڈگری ہاتھ میں لیکر روزگار کیلئے سرگرداں رہتے ہیں، حکومت کو چاہئے کہ وہ فزیو تھراپی کے پانچ سالہ پروگرام میں داخلہ لینے والے اور فارغ التحصیل کیلئے فوری طور پر نہ صرف روزگار واسامیوں کا بندوبست کرے بلکہ فزیو تھراپی کی ڈگری لینے والوں کو ڈاکٹر تسلیم کیا جائے۔ اس کے علاوہ بلوچستان حکومت فزیو تھراپی کی خالی اسامیوں کو بلوچستان پبلک سروس کمیشن کے تحت مشتہر کرے، فزیو تھراپی کی ڈگری تو لی گئی ہے لیکن حکومت کی جانب سے اسامیوں ودیگر امو رکیلئے کوئی خاص اقدام نہیں اٹھایا گیا ہے۔ اس موقع پر بلوچستان نیشنل پارٹی کے وفد نے بلوچستان فزیو تھراپی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں کو اپنے مکمل تعاون کی یقین دہانی کراتے ہوئے کہا کہ بی این پی نے ہمیشہ تمام طبقہ فکر کیلئے مختلف پلیٹ فارم پر آواز بلند کی ہے، فزیو تھراپی کی ڈگری لینے والے بھی بلوچستا ن ہی کے باشندے ہیں، حکومت وقت ان کے مسائل کے حل کیلئے سنجیدہ اقدامات اٹھائے۔ ایک طرف ہر سال سینکڑوں فزیو تھراپسٹ فارغ ہورہے ہیں دوسری جانب برسوں سے فزیو تھراپی کیلئے کوئی بھی اسامی مختص نہیں کی گئی ہے جو ان کے ساتھ سراسر ناانصافی ہے۔ بلوچستان نیشنل پارٹی حکومت وقت سے مطالبہ کرتی ہے کہ احتجاج پر بیٹھے فزیو تھراپسٹ کے مطالبات کے حل کیلئے فوری طور پر اقدامات اٹھاتے ہوئے انہیں ڈاکٹرز تسلیم کرتے ہوئے ان کیلئے اسامیاں تخلیق کریں۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.