وفاقی وزیر سائنس و ٹیکنالوجی آغا حسن بلوچ نے کہا ہے سردار عطا اللہ مینگل مرحوم نے ہمیشہ اصولوں کی سیاست کی اور کبھی اصولوں پر سمجھوتہ نہیں کیا، وہ اب بھی بلوچوں کے دلوں میں بستے ہیں، اقتدار ہماری منزل نہیں، ملک کو قائم رکھنے کیلئے سب کو مل کر کر چلنا ہوگا، ظلم و جبر دو دھاری تلوار ہے،بلوچستان کا مسئلہ سیاسی طریقے سے حل کیا جائے،آئین کی بالادستی جمہورت پر عملدرآمد میں مضمر ہے، بلوچوں سے مل بیٹھ کر بات کریں، لاپتہ افراد کی بازیابی، میڈیا کی آزادی اور انصاف کی فراہمی سب سے اہم ہیں،مذاکرات کے ذریعے جمہوریت کو مضبوط بنایا جاسکتا ہے۔ ان خیالات کا اظہار انہوں نے جمعہ کو یہاں نیشنل پریس کلب اسلام آباد میں نامور بلوچ قوم پرست رہنما سردار عطا ا للہ مینگل کی پہلی برسی کے حوالے سے منعقدہ تعزیتی ریفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ آغا حسن بلوچ نے کہا سردار عطا اللہ مینگل سیاست میں جدت کے قائل تھے اور ان کی بلوچستان کیلئے خدمت کسی سے ڈھکی چھپی نہیں ہیں، ان کے دور میں بلوچستان نے حقیقی ترقی کا سفر شروع کیا جبکہ بلوچستان کے بیشتر تعلیمی اداروں کی بنیاد بھی انہوں نے ہی رکھی۔ انہوں نے کہا کہ جمہوری کلچر کو چھیڑنے سے اسے شدید نقصان پہنچا ہے، آج سیاست میں گالم گلوچ کا کلچر پروان چڑھایا جارہا ہے، بلوچستان کے مسائل کے حوالے سے سیاسی جماعتوں کو اسٹینڈ لینا ہوگا۔ انہوں نے کہا کہ عمران خان کی حکومت چار ووٹوں کی مدد سے بنوائی تھی مگر وہ لاپتہ افراد کی بازیابی کا اپنا وعدہ پورے نہیں کرسکے، جس کی وجہ سے انکی حمایت سے دستبردار ہوئے۔ اقتدار میں آکر اپنے مقاصد کو بھولے ہیں نہ ان سے پیچھے ہٹے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ریاست عوام کیلئے ماں کے جیسے ہوتی ہے جو اپنے سارے بچوں سے یکساں پیار کرتی ہے۔ تعزیتی ریفرنس سے اے این پی کے رہنما افراسیاب خٹک، بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما رشید کاکٹر، بی این پی کے مہر لطیف و دیگر نے بھی خطاب کیا۔
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.