بلوچستان نیشنل پارٹی خاران کے جاری کردہ بیان کے مطابق گزشتہ شب خاران شہر میں واقع سیاسی و قبائلی رہنما حاجی ثناء اللہ شاہوانی کے گھر پر فورسز کا چھاپہ خواتین کو تشدد کا نشانہ بنا کر چادر و چار دیواری کو پامال کرکے انکے دو جوان سال فرزندان عامر شاہوانی عمران شاہوانی کو ماں باپ کے سامنے فائرنگ کرکے شہید کرنے اور تیسرے بیٹے کو اٹھا کر ساتھ لیجانے کی شدید الفاظ میں مذمت کرتے ہوئے کہا گیا ھیکہ یہ ظلم و ناانصافی ہے ماں باپ کے سامنے انکے لخت جگروں کو بے دردی سے مارنا کس قانون و آئین کا حصہ ہے مذکورہ واقع نے پورے اہل خاران کو سوگوار کر دیا ہے-
حاجی ثناء اللہ شاہوانی ایک شریف و باعزت شہری ہیں اگر انکے فرزندان سمیت خاران کے کسی بھی فرزند نے کوئی گناء یا جرم کی ہو تو انکو ماورائے آئین و قانون اٹھانا یا انکے ماں باپ کے سامنے فائرنگ کرکے شہید کرنے کے بجائے انھیں ملک کے عدالتوں میں پیش کیا جاتا اور انھیں عدالتوں سے سزا دی جاتی مگر اس طرح کی ظلم کی داستان رونما کرکے نفرتوں کو پروان چڑھانا قطعی درست عمل نہیں- بیان میں کہا گیا کہ جو بھی اس طرح کر رہے ہیں وہ جان بوجھ کر بلوچستان میں آگ لگا رہے ہیں- خاران کے باسی باعزت و پرامن لوگ ہیں انھیں بزور طاقت بلاوجہ زیر کرنے کی پالیسی کو بلوچستان نیشنل پارٹی کسی صورت پسند نہیں کرتی- حاجی ثناء اللہ شاہوانی کے گھر پر چھاپہ مار کر جو صف ماتم بھچایا گیا اس سے ہر آنکھ اشکبار اور ہر دل دکھی ہے بیان میں کہا گیا کہ آئین و قانون و عدالتیں کس مقصد کے لیئے بنائی گئی ہیں- بی این پی خاران مطالبہ کرتی ہے کہ حاجی ثناء اللہ شاہوانی کو انصاف دلائی جائے اور اتنی بڑی واقع کی جوڈیشل سطح پر انکوائری کرکے واقع میں ملوث افراد کو سزا دی جائے-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.