بلوچستان نیشنل پارٹی کے رہنما اور رکن صوبائی اسمبلی واجہ ثناء بلوچ نے اپنے جاری کردہ بیان میں کہا کہ سیلاب اور طوفانیں قدرت کی طرف سے آزمائش ہیں ان کا مقابلہ نہیں کیا جاسکتا لیکن اپنے عوام کو مشکل کی اس گھڑی میں کسی صورت تنہا نہیں چھوڑینگے- عوام ندی نالوں اور سیلابی ریلوں سے دور رہیں- کلی بادہ ،تگاپ، پٹے سر، کلی کنڈورہ ،کے متاثرین کا احساس ہے دستیاب وسائل میں ریلیف فراہم کرینگے، مشکل حالات سے نمٹنے کے لیے ہر ممکن اقدامات کرینگے ضلعی انتظامیہ اور پارٹی دوستوں سے مسلسل رابطے میں ہیں بعض علاقوں میں سڑکیں بیہ جانے کی وجہ سے انتظامیہ نہیں پہنچ سکتی وہاں لوگ ایک دوسرے کی مدد اور تعاون کے لیے آگے بڑھیں- ہم مل کر ممکنہ طور پر باہمی ہمدردی ،رواداری ،صبر ،تحمل سے ایک دوسرے کی مدد کریں-
خاران بشمول پورا بلوچستان اس وقت کرب ناک سیلابی صورتحال سے دوچار ہیں، فصیلیں تباہ ہوگئے ہیں، زمینی راستے منقطہ ہوچکے ہیں لوگ بے یار و مددگار کھلے آسمان تلے زندگی بسر کرنے پر مجبور ہیں، مال مویشاں جو لوگوں کی روزمرہ آمدنی کا ایک وسیلہ تھے سب مر گئے ہیں ہم نے وفاقی اور صوبائی حکومتوں کو بلوچستان کے موجودہ سیلابی صورتحال اور ان کے نقصانات سے آگاہ کرچکے ہیں خاص طور پر وفاقی حکومت سے اپیل بھی کی ہے کہ بلوچستان کو سیلاب زدہ قرار دے کر ہمارے زمیندار اور دیگر متاثرین کے لیے خصوصی پیکج کا اعلان کیا جائے تاکہ بوقت ضرورت وہ اپنے گھر بار کی بحالی اور زرعی زمینوں کی ازسرنو تعمیر کرسکیں-
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.