زیارت میں لاپتہ بلوچ افراد کو جعلی مقابلے میں قتل کرنے کیخلاف کوئٹہ میں منعقدہ مظاہرے میں سیکورٹی فورسز کی جانب سے خواتین، بچوں اور دیگر مظاہرین پر آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کیا گیا۔ مظاہرین پرامن طور پر اپنا احتجاج ریکارڈ کروا رہے تھے۔ مظاہرین ریلی کی صورت میں اپنا احتجاج ریکارڈ کرانے ریڈ زون میں داخل ہوئے تو پولیس نے آنسو گیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے ذریعے انہیں منتشر کرنے کی کوشش کی۔ پولیس کی جانب سے متعدد مظاہرین پر تشدد بھی کیا گیا۔ پولیس کی جانب سے کی گئی شیلنگ کے باعث متعدد بچے اور خواتین شدید زخمی ہوگئے، متعدد بچے اور خواتین آنسو گیس کی شیلنگ سے بے ہوش ہوگئے۔ پولیس اور مظاہرین کے درمیان ہاتھا پائی بھی ہوئی جس کے باعث کئی لوگ زخمی ہوئے۔ ریڈ زون میں پولیس کی شیلنگ اور لاٹھی چارج کے باعث دیگر راہگیربھی متاثر ہوئے اور ٹریفک کی روانی معطل ہوگئی۔
اس مظاہرے کے ایک آرگنائزر اور وائس فار بلوچ مسنگ پرسنز کے نصراللہ بلوچ نے بتایا کہ ہم خواتین اور بچوں کے ساتھ زیارت واقعے کے خلاف پرامن احتجاج کررہے تھے- ہمارے ساتھ خواتین اور بچے بھی تھے- جب ڈی سی آفس کے سامنے پہنچے تو ہم انتظامیہ سے بات کرنا چاہا لیکن پولیس کی طرف سے ہم ہر لاٹھی چارچ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی گئی خواتین و بچے زخمی اور بےہوش ہوئے- انہوں نے مزید کہا کہ اب ہمارا دھرنا گونر اور وزیر اعلی ہاوس کے سامنے جاری ہے اور انہوں نے مطالبہ کیا کہ زیارت واقعے کے حوالے سے حاضر سروس حج کے سربراہی میں کمیشن بنائی جائےاور ایس ایس پی اور ڈی ایس پی سمیت ان تمام اہلکاروں کو جہنوں نے ہم پر لاٹھی چارچ اور آنسو گیس کی شیلنگ کی کو معطل کرکے انکےخلاف کاروائی کی جائے
Discover more from Balochistan Affairs
Subscribe to get the latest posts to your email.